ETV Bharat / state

کورونا کا خوف، لاک ڈاؤن اور امیدوں بھری عید

author img

By

Published : May 22, 2020, 1:13 PM IST

ماہ رمضان کا آخری عشرہ جہنم ک آگ سے نجات کا ہے جو کچھ ہی دنوں میں ہم سے جدا ہونے والا ہے، رمضان المبارک میں عبادت اور نیکیوں کا انعام عید الفطر کی شکل میں ملتا ہے۔

لاک ڈاؤن اور امیدوں بھری عید
لاک ڈاؤن اور امیدوں بھری عید

اس کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے ماحول کے درمیان اس کی رونق ضرور کم ہوئی پر عبادتوں میں کوئی کمی نہیں آئی اس بار بدلا تو بہت کچھ روزہ پر بھی اس کا اثر رہا لیکن پھر بھی باقی ہے تو امیدوں کی عید-

یوں تو رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی مساجد میں رونق ہوا کرتی تھی - بازار گلزار ہوتے تھے، دکانیں دلہن کی طرح سجی ہوتی تھی۔ لیکن اس بار رمضان کچھ یوں گزرا مانو رب ناراض ہوگیا ہو - مساجد ویران ہیں گلی محلے سنسان ہے۔ نہ جانے کہاں کھو گئی بازار کی چمک چاروں طرف ہے تو بس سناٹا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی عبادت کرکے رب کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں-

دارالحکومت بھوپال جسے لوگ نوابوں و تالابوں کے شہر کے نام سے بھی جانتے ہیں- مساجد ویران ہیں وضو خانوں کا پانی ٹھہرا ہوا ہے فرش نمازیوں کی پیشانیوں کو چومنے کو بے قرار ہے - وہ تاریخی عیدگاہ جہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں نمازی نماز ادا کرتے تھے ان کے انتظار میں ہیں-

لاک ڈاؤن اور امیدوں بھری عید

تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ لوگ نماز ایک ساتھ ادا نہیں کر پائیں گے۔ گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارکباد نہیں دے سکیں گے- دوست اور رشتہ داروں کے گھر نہیں جا پائیں گے- گھروں میں سویاں اور شیرخورما تو بنے گا لیکن شاید وہ مٹھاس نہ آئے، بچوں کو عیدی بھی ملے گی پر اسے خرچ کرنے میں وہ بات نہیں ہوگی لیکن اس سب کے باوجود اگر کچھ باقی ہے تو وہ ہے امید عید جسے ہمیں چھوڑنا نہیں ہے تو آئیے اس بار منائی امید والی عید اور دعا کریں ملک اور دنیا کے لیے کہ آنے والے وقت میں سب ٹھیک ہوں تاکہ سب تہوار ساتھ منا سکے -

اس کورونا وبا اور لاک ڈاؤن کے ماحول کے درمیان اس کی رونق ضرور کم ہوئی پر عبادتوں میں کوئی کمی نہیں آئی اس بار بدلا تو بہت کچھ روزہ پر بھی اس کا اثر رہا لیکن پھر بھی باقی ہے تو امیدوں کی عید-

یوں تو رمضان کا مہینہ شروع ہوتے ہی مساجد میں رونق ہوا کرتی تھی - بازار گلزار ہوتے تھے، دکانیں دلہن کی طرح سجی ہوتی تھی۔ لیکن اس بار رمضان کچھ یوں گزرا مانو رب ناراض ہوگیا ہو - مساجد ویران ہیں گلی محلے سنسان ہے۔ نہ جانے کہاں کھو گئی بازار کی چمک چاروں طرف ہے تو بس سناٹا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھروں میں ہی عبادت کرکے رب کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں-

دارالحکومت بھوپال جسے لوگ نوابوں و تالابوں کے شہر کے نام سے بھی جانتے ہیں- مساجد ویران ہیں وضو خانوں کا پانی ٹھہرا ہوا ہے فرش نمازیوں کی پیشانیوں کو چومنے کو بے قرار ہے - وہ تاریخی عیدگاہ جہاں ہر سال ہزاروں کی تعداد میں نمازی نماز ادا کرتے تھے ان کے انتظار میں ہیں-

لاک ڈاؤن اور امیدوں بھری عید

تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ لوگ نماز ایک ساتھ ادا نہیں کر پائیں گے۔ گلے مل کر ایک دوسرے کو مبارکباد نہیں دے سکیں گے- دوست اور رشتہ داروں کے گھر نہیں جا پائیں گے- گھروں میں سویاں اور شیرخورما تو بنے گا لیکن شاید وہ مٹھاس نہ آئے، بچوں کو عیدی بھی ملے گی پر اسے خرچ کرنے میں وہ بات نہیں ہوگی لیکن اس سب کے باوجود اگر کچھ باقی ہے تو وہ ہے امید عید جسے ہمیں چھوڑنا نہیں ہے تو آئیے اس بار منائی امید والی عید اور دعا کریں ملک اور دنیا کے لیے کہ آنے والے وقت میں سب ٹھیک ہوں تاکہ سب تہوار ساتھ منا سکے -

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.