مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں کورونا وائرس کے سبب دہلی مرکز سے آئے تبلیغی جماعت کے اراکین کو حج ہاؤس میں قرنطینہ کیا گیا تھا جس کے بعد حج ہاؤس کے ملازمین پر یہ الزام لگایا گیا تھا کہ حج کمیٹی کے ملازمین کو اس وقت حج ہاؤس میں موجود رہنا چاہیے تھا پر وہاں کوئی نہیں تھا۔
اس معاملے پر حج ہاؤس کے سی ای او داؤد احمد نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حج ہاؤس میں قرنطینہ کیے گئے جماعت کے اراکین کی دیکھ بھال کے تعلق سے حج کمیٹی کے ملازمین کی کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔
کیونکہ اب حج ہاؤس میں جو بھی کام کیا جارہا ہے وہ حکومت اور محکمہ صحت کی ذمہ داری ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ حج ہاؤس حکومت کی ملکیت ہے اور حج ہاؤس کو حکومت اس وقت اپنے ذمہ لے کر اسے قرنطینہ سینٹر بنایا دیا ہے جس میں جماعت کے اراکین کو قرنطینہ کیا گیا ہے اس لیے اِس وقت حج ہاؤس اور اس میں میں ٹھہرے سبھی لوگوں کی ذمہ داری حج کمیٹی کی نہیں ہے بلکہ حکومت کی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ حج کمیٹی نے حاجیوں کو دی جانے والی تمام سہولیات کورنٹائن کیے گئے تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کو فراہم کی ہیں۔