ریاست مدھیہ پردیش کی گیس تنظیم سنبھاونا ٹرسٹ کے زیر اہتمام پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا- جس میں سنبھاونا ٹرسٹ نے اپنے سال بھر کی کارگردگی کے ساتھ گیس متاثرین کی پریشانیوں کو سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ گیس متاثرین میں موٹاپا اور تھائیرائیڈ کی مقدار زیادہ پائی جا رہی ہے- اس کے ساتھ ہی انہوں نے کورونا وبا کے خلاف کلینک کے ذریعے گزشتہ آٹھ مہینے میں کیے گئے کاموں کو پیش کیا-
سنبھاونا ٹرسٹ میں اپنی خدمات کو انجام دے رہے ڈاکٹر سنجے شریواستو نے کہا کہ گیس متاثرین میں موٹاپا زیادہ ہونے کے ساتھ شوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماری، جوڑوں کا درد اور جگر، گردے کے کینسر جیسی بیماریاں گیس متاثرین کے جسم کو نقصان پہنچا رہی ہیں-
سنبھاونا ٹرسٹ نے کورونا کے دور میں کیے گئے کاموں کو بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ آٹھ مہینوں میں 42 ہزار کی کل آبادی والے 15 محلوں میں بیداری پیدا کرنا، ضرورت مندوں کا خیال رکھنا اور کورونا کی جانچ اور علاج میں مدد پہنچانے کا کام کیا ہے-
سنہ 1996 میں یونین کاربائیڈ کے زہر سے متاثر لوگوں کے لیے مفت علاج کے لیے سنبھاونا ٹرسٹ کا قیام عمل میں آیا تھا- جو ابھی تک 25348 گیس متاثرین اور یونین کاربائیڈ کے زہریلے کچرے سے آلودہ زمینی پانی سے متاثر 7449 لوگوں کا علاج کیا ہے-
واضح رہے کہ سنبھاونا ٹرسٹ کا کام 30 ہزار سے زیادہ امداد دینے والے خیرخواہوں کے تعاون سے چلتا ہے-