آگرہ میں بس ہائی جیک کرنے والا ماسٹر مائنڈ پردیپ گپتا نے انکاؤنٹر سے قبل پولیس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی بات کی تھی۔
آج بس ہائی جیکر اور پولیس کے مابین ایک انکاؤنٹر بھی ہوا ہے، جس میں ملزم پردیپ گپتا کے پیر میں گولی لگی ہے، وہ شدید طور پر زخمی ہوگیا، اس کا علاج جاری ہے۔
اس سلسلے میں ایک اہم بات یہ ہوئی ہے کہ بس ہائی جیک کرنے والے ملزم پردیپ گپتا پولیس سے قبل ہی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع بھینڈ پہنچ گئے۔
بھینڈ میں انہوں نے میڈیا کے سامنے بات کرتے ہوئے آگرہ میں ہتھیار ڈالنے کی بات کی تھی۔
پردیپ گپتا کے مطابق کلپنا ٹریولز کے آپریٹرز نے قرض لیا تھا مگر واپس نہیں کر رہے تھے۔
دریں اثنا کلپنا ٹریولز کے مالک پیسے کے بجائے انہیں تین بسیں دی گئیں، اس بار انہوں نے پردیپ گپتا سے بس لینے کو کہا تھا۔
اس کے بعد ٹریولز کے مالک کی موت ہوگئی اور بس کے مالک کے بیٹے نے قرض واپس نہیں کیا۔
جس کی وجہ سے پردیپ گپتا آہستہ آہستہ ذہنی تناؤ میں مبتلا ہوگیا۔
اسی وجہ سے اس نے بس ہائی جیک کر لیا۔
اس نے میڈیا سے کہا بس کو روکا اور اسے اپنے گاؤں میں کھڑا کردیا۔
اس نے کسی سواری کو تکلیف نہ ہونے دی۔
یہاں تک کہ بس کے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو بھی کوئی تکلیف نہیں دی۔
انھوں نے تمام مسافروں کو دوسری بسوں کے ذریعے ان کے گھروں تک پہنچایا۔
پردیپ گپتا نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بس ہائی جیک کرنا ایک غلطی تھی۔
اس نے ہتھیار ڈالنے اور آن ریکارڈ پولیس کے سامنے اپنا رُخ رکھنے کی بات کہی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:اندور: کورونا کے 189 نئے معاملے
پردیپ گپتا پر محکمہ ٹرانسپورٹ کے جعلی فارم تیار کرنے کا بھی الزام ہے۔
پردیپ گپتا ریاست اترپردیش کے ضلع آگرہ کے ایک دیہی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔
پردیپ گپتا کے خلاف گذشتہ دو برس قبل 19 مارچ 2018 کو ، گپتا کے خلاف سول لائن تھانہ ایٹواہ میں جرم نمبر 107/18 کے دفعہ 419 ، 420 ، 467 ، 488 ، 471 ، 34 آئی پی سی میں ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔