مدھیہ پردیش کے اجین ریلوے اسٹیشن پر بدھ کے روز بجرنگ دل کارکنوں نے ایک مسلم نوجوان پر مبینہ لوجہاد کا الزام عائد کرکے شدید مار پیٹ Bajrang Dal workers beats Muslim youth کی جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
وائرل ویڈیو میں بجرنگ دل کے کارکنان ایک مسلم نوجوان کے ساتھ ٹرین میں مارپیٹ Muslim youth beaten in ujjain کرتے اور اسے ٹرین سے جبرا اتارتے نظر آرہے ہیں۔
اس سلسلے میں بجرنگ دل کے ایک کارکن نے بتایا کہ ہمیں اطلاع ملی تھی کہ ایک مسلم نوجوان ایک ہندو لڑکی کو لالچ دے کر اپنے ساتھ اجمیر لے جا رہا ہے اور وہاں اس سے شادی کرے گا جس کے بعد بجرنگ دل کے کارکنوں نے نوجوان کو ٹرین سے پکڑ لیا اور جی آر پی کے حوالے کردیا۔
وہیں اس معاملے پر لڑکی نے تھانے میں پولیس اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ خود بالغ ہے اور پیشے سے ایک ٹیچر بھی ہے وہ اپنے بارے میں بجرنگ دل کے کارکنان سے بہتر سوچ سکتی ہے۔
اس تعلق سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جی آر پی اجین تھانے میں فون سے بات کی تو تھانے میں موجود ایس آئی کشواه نے بتایا کے ایک لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کو جانتے تھے اور کہیں جارہے تھے۔ اس دوران بجرنگ دل کے کارکنان نے ان پر مبینہ لو جہاد کا الزام عائد کرکے ٹرین سے اتار لیا اور جی آر پی کے حوالے کردیا۔
مزید پڑھیں:
معاملے کی گہرائی کو دیکھتے ہوئے اجین تھانہ کے پولیس اہلکاروں نے دونوں سے بات کی اور بعد ازیں انہیں چھوڑ دیا۔
وہیں غلط الزام کے تحت نوجوان سے مار پیٹ کرنے کے معاملے میں اجین پولیس نے بجرنگ دل کے غنڈوں کے ساتھ اب تک نہ کوئی آیف آئی آر درج کی ہے اور نہ ہی کوئی کاروائی کی ہے جس کے بعد سے اب اجین پولیس پر سوال کھڑے ہورہے ہیں۔