اندور میں انٹرنیشنل چائلڈ ہوڈ کینسر ڈے شیلبی ہسپتال میں منایا گیا۔اس موقع پر ڈاکٹرز نے بچوں کے کینسر پر تبادلہ کے علاج سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
فی زمانہ طبی شعبے نے بہت ترقی کی ہے۔ پھر بھی مہلک بیماریوں کے بارے میں بولا اور سنا جاتا ہے تو انسان خوفزدہ ہو جاتا ہے اور جب یہ بیماری خاص طور پر بچوں سے متعلق ہو تو پریشانی اور بڑھ جاتی ہے۔
بچپن کے کینسرکےعالمی دن کےمو قع پر علاج میں مدد کرنے والی سماجی تنظیم شفائے رحمانی کواعزاز سے نواز گیا۔
کئی ملکوں میں بچے کینسر سے فوت ہو رہے ہیں ہے اس بیماری سے تحفظ کے لیے ڈاکٹرز ہر ممکن کوشش کرتے ہیں مگر مہنگائی کے دور میں کینسر جیسی بیماریوں کا علاج دن بہ دن مہنگا ہوتا جا رہا ہے۔ ایسے میں سماجی تنظیم شفائے رحمانی ضرورت مندوں میں مالی تعاون کررہی ہے۔
مذکورہ تنظیم کے ذمے دار محمد شکیل کا کہنا ہے کہ 'مشن شفائے رحمانی ضرورت مندوں کے علاج میں مدد کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ وہ صاحب حیثیت لوگ ہیں جو اس میں تعاون کرتے ہیں جس کے ذریعے ہم ضرورت مندوں کا علاج کراتے ہیں۔'
اس ضمن میں ڈاکٹر سنجے دیسائی نے کہا کہ بچوں کہ کینسر کا آسانی سے پتا نہیں لگایا جاسکتا جس کے لیے ماہر ڈاکٹرز سے رابطہ قائم کر نا چاہیے۔