کمل ناتھ نے اشوک نگر اسمبلی حلقہ کے تحت راج پور میں انتخابی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر، اشوک نگر اسمبلی حلقہ سے کانگریس کی امیدوار محترمہ آشا دوہرے، سابق ریاستی صدر ارون یادو اور سابق وزیر جےوردھن سنگھ بھی موجود تھے۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ سب کو سوچنا چاہئے کہ ضمنی انتخابات کیوں ہورہے ہیں۔ صرف 15 ماہ میں کانگریس حکومت کو کیوں گرایا گیا؟ کیا یہ سب جمہوری نظام میں جائز ہے؟ عوام کو سوچ سمجھ کر سچ کا ساتھ دینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک بار کانگریس کی حکومت بننے کے بعد، تمام طبقات کے مفاد میں کام کیا جائے گا۔
سابق مرکزی وزیر جیوترآدتیہ سندھیا کے زیر اثر علاقے کا ذکر کرتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ وہ 40 سال بعد یہاں آئے ہیں۔ انہوں نے توقع کی تھی کہ اس علاقے میں بہت ترقی ہوگی لیکن یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ یہ علاقہ اب بھی ترقی کے انتطار میں ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ کانگریس کے امیدوار کو جیت دلائیں گے اور اگر وہ (مسٹر کمل ناتھ) وزیراعلی بن جاتے ہیں تو اس خطے میں بھی ترقی ہوگی۔
کمل ناتھ نے سال 2019 میں گنا پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کے اس وقت کے امیدوار جیوترآدتیہ سندھیا کی شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے کے عوام نے ایک درست شناخت بنائی ہے اور پوری ریاست کو یہ پیغام بھیجا تھا کہ انہیں آزاد ہونا چاہئے۔ یہ ثابت ہوا کہ کانگریس محل میں نہیں جاتی، محل کانگریس میں آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ مہاراجہ، چچا یا چائے فروش نہیں ہیں۔ وہ 'کمل ناتھ' ہیں۔ وہ جھوٹے اعلانات نہیں کرتے۔ انھوں نے چائے بھی نہیں بیچی۔ سابق وزیراعلی نے کہا کہ انہوں نے چھندواڑہ میں ہنومان کا ایک بہت بڑا مندر ضرور بنوایا ہے۔ سندھیا کے علاوہ، انہوں نے شیو راج سنگھ چوہان کی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس کی حکومت کے قیام کے ساتھ ہی اس علاقے کے ساتھ ساتھ تمام طبقات کو بھی ترقی ملے گی۔
اپنے خطاب میں سابق مرکزی وزیر ارون یادو نے کہا کہ سندھیا نے غداری کی ہے اور اسی وجہ سے کانگریس کی حکومت گر گئی۔ انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ ایسے لوگوں کو سبق سکھائیں۔ سابق وزیر جے وردھن سنگھ نے بھی کانگریس کو فاتح بنانے کی بات کی۔