مدھیہ پردیش میں حجاب پر پابندی کے حوالے سے شیوراج سنگھ حکومت کی جانب سے تمام امکانات کو خارج کرنے کے بعد بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہے۔
حجاب تنازع کے حوالے سے بھوپال کے رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں مسلم خواتین کو ان کے گھر میں ہی خطرہ بتاتے ہوئے کہا کہ اسکولوں و کالجوں میں حجاب کو بلکل برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔
سادھوی پرگیہ سنگھ کے بیان پر بھوپال کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے سخت مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'سادھوی کے لوگوں کو رگ وید کا مطالعہ کرنا چاہیے۔' Arif Masood Criticized Pragya Thakur over Hijab Row
۔
بھوپال ایم ایل اے عارف مسعود نے کہا کہ 'سادھوی کا بیان بہت افسوسناک ہے اور انہیں اپنے بیان کے لئے سبھی لوگوں سے معافی مانگنی چاہئے'۔ ایسا نہیں ہے کہ انہوں نے پہلی بار ایسا بیان دیا ہے بلکہ اس سے قبل بھی انہوں نے ہیمنت کرکرے اور مجاہدین آزادی کے حوالے سے کئی بار نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں اور اس نے کبھی معافی تک نہیں مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رگ وید میں صرف عورتوں کے لباس ہی نہیں بلکہ چلنے کے طریقے تک کو بتایا گیا ہے۔ وہ سادھوی ہیں اور خود کو سنت گھرانے سے بتاتی ہیں تو انہیں رگ وید کی تعلیم کا بھی اندازہ ہوگا، اگر نہیں ہے تو وہ اسے پڑھ سکتیں ہیں۔
مزید پڑھیں:
رگ وید میں عورتوں کے لباس اور پردہ کے بارے میں جو واضح ہدایت دی گئی ہے اسے ان کے ساتھ ان سبھی لوگوں کو پڑھنا چاہئے بلکہ سبھی سے معافی بھی مانگنی چاہیے۔
عارف مسعود نے سادھوی پرگیہ کو رگ وید بھی ارسال کی ہے تاکہ وہ اسے پڑھ سکیں۔ وہیں دوسری جانب سیاسی جماعتوں سے الگ ہٹ کر بات کی جائے تو سماجی تنظیموں میں بھی حجاب کو لے کر جس طرح سے بیان بازی کی جا رہی ہے، اس پر تشویش ہے ۔
عارف مسعود نے حجاب کی مخالفت کرنے والے سبھی لوگوں کو رگ وید کی کاپی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔