ایکٹ میں ترمیم کیے جانے کے ضابطوں میں تبدیلی کے لیے تقریباً سات سال بعد پہل شروع کی گئی ہے۔ مدھیہ پردیش وقف بورڈ میں میٹنگ منعقد کر کے ترمیم کیے جانے والے ضابطوں پر غور و خوص کیا گیا۔
ان ضابطوں کو مرکزی وقف کونسل کو بھیج کر اس کا گرانڈ نوٹیفیکیشن کروایا جائے گا۔
منعقد میٹنگ میں کمیٹی کے ممبروں نے بدلے جانے والے ضابطوں پر غور کیا۔ اس دوران اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ تقریباً 21 سال پرانے ضابطوں سے چل رہے وقف بورڈ کے نظام کے دوران کئی مشکلات آ رہی ہیں۔
مرکزی وقف کونسل نے ملک بھر کے ریاستی وقف بورڈ سے اس میں ضروری تبدیلیاں کرنے کی سفارش کرنے کے لیے کہا ہے۔
کونسل نے اس کے لیے ماڈل رولس بھی بھیجا ہے۔ مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے جانکاروں اور وکیلوں کے مشورے اور گائیڈلائنس کے بعد اپنا ڈرافٹ تیار کر لیا ہے، جو سنٹرل وقف کونسل کو بھیجا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
بھوپال: بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرہ
ان ترمیمات میں کرائے داری ضابطہ، کرایا کی شرح، زرعی زمین کی نیلامی، وقف جائیدادوں کے ڈیولپمنٹ اور اصلاح وغیرہ کے نکات شامل کیے گئے ہیں۔ میٹنگ کے دوران حج ایکٹ 2002 کے ضابطوں میں بھی تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔