ETV Bharat / state

Allama Suleman Nadvi Academy بھوپال میں علامہ سلیمان ندوی اکیڈمی کا افتتاح و دو روزہ سیمنار

دارالحکومت بھوپال میں واقع تاج المساجد میں علامہ سید سلیمان ندوی اکیڈمی کا افتتاح کیا گیا، اور ان کی حیات و خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر شہر کے علما کرام نے شرکت کی۔

بھوپال میں علامہ سلیمان ندوی اکیڈمی افتتاح و دو روزہ  سیمنار
بھوپال میں علامہ سلیمان ندوی اکیڈمی افتتاح و دو روزہ سیمنار
author img

By

Published : May 22, 2023, 7:29 PM IST

بھوپال میں علامہ سلیمان ندوی اکیڈمی افتتاح و دو روزہ سیمنار

بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع دارالعلوم تاج المساجد میں صدارت حضرت مولانا پروفیسر محمود حسان خان کی صدارت میں عظیم الشان اجلاس منعقد کیا گیا جس کا مقصد دارالعلوم میں سید سلیمان ندوی اکاڈمی کا افتتاح اور دو روزہ سیمینار علامہ سید سلیمان ندوی حیات و خدمات تھا۔

اجلاس کے مہمان خصوصی دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم حضرت مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی صاحب تھے، علماء بھوپال کی طرف سے نمائندگی شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی نے کی۔ صدر جلسہ نے اپنی صدارتی کلمات میں مولانا سیدصاحب کے بھوپال سے والہانہ تعلق پر روشنی ڈالی۔

سید صاحب اور مولانا محمد عمران خان ندوی ازہری کے درمیان مضبوط رشتے کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔مہمان خصوصی حضرت مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی نے اپنے پراثر خطاب میں فرمایا کہ سید صاحب نہ صرف مؤرخ اور محقق تھے جیسا کہ عوام الناس میں مشہور ہے بلکہ اپنے زمانے کے جید عالم اور شرعی وہ قرآنی علوم کے سب سے بڑے رمز شناس تھے جس کا انداز سیرت النبی کے مطالعہ سے ہوتا ہے۔ یہ صرف سید صاحب کا ہی کمال ہے کہ انہوں نے سیرت کو شریعت کی شکل اور شریعت کو سیرت کی شکل میں پیش کیا۔

انھوں نے کہاکہ اس سے پہلے مغازی کا ذکر کرنا ہی سیرت سمجھا جاتا تھا، مزید ان نے اپنی دلی تمنا بھی ظاہر فرمائی کہ سیرت کی دنیا کا کوئی شہ سوار اٹھے۔اس عظیم الشان کتاب کو عربی میں منتقل کر دے، نیز انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات پر بھی بہت زور ڈالا کی طلباء مدارس اپنی طالب علم زندگی میں ایک بار اس کتاب کی تمام جلدوں کا ضرور مطالعہ کریں۔ دہلی سے آئے ہوئے معزز مہمان پروفیسر خالد محمود نے بھی اپنے خطاب میں اس اقدام کو سراہا، بھوپال اور سید صاحب سے اپنی نسبت و تعلق کا اظہار فرمایا۔

بھوپال کے نمائندہ قاضی شہر بھوپال نے اپنے خطاب میں اس اکاڈمی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار فرمایا اور اس کے قیام کے لئے دعا بھی کی۔شہر قاضی نے سید صاحب کی زندگی کے تمام ہی گوشوں پر روشنی ڈالیں۔ نیز بھوپال سے سید صاحب کے قلبی تعلق کا تفصیل سے اظہار کیا اور طلبہ کو نصیحت فرمائی کے تشدد والی تعصب سے بچتے ہوئے سید صاحب کی طرح فکر اور توازن عمل پر قائم رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Guardian Protest بھوپال میں پانچویں اور آٹھویں کے طلبا کے فیل ہونے پر سرپرستوں کا احتجاج

تاج المساجد بھوپال سیمینار کے کنوینر مولانا ڈاکٹر اظہر حبیب ندوی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔علامہ سید سلیمان ندوی صاحب پر قیام ہونے والی اکاڈمی کے مقاصد اور ضرورت پر اظہار خیال کیا، آخر میں مہمان خصوصی ناظم ندوۃ علوم کے دست مبارک سے سلیمان اکاڈمی کی سنگ بنیاد کی تقریب عمل میں آئیں اور صدر صاحب کی دعا پر اس اجلاس کا اختتام ہوا ۔

بھوپال میں علامہ سلیمان ندوی اکیڈمی افتتاح و دو روزہ سیمنار

بھوپال:ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں واقع دارالعلوم تاج المساجد میں صدارت حضرت مولانا پروفیسر محمود حسان خان کی صدارت میں عظیم الشان اجلاس منعقد کیا گیا جس کا مقصد دارالعلوم میں سید سلیمان ندوی اکاڈمی کا افتتاح اور دو روزہ سیمینار علامہ سید سلیمان ندوی حیات و خدمات تھا۔

اجلاس کے مہمان خصوصی دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم حضرت مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی صاحب تھے، علماء بھوپال کی طرف سے نمائندگی شہر قاضی مولانا سید مشتاق علی ندوی نے کی۔ صدر جلسہ نے اپنی صدارتی کلمات میں مولانا سیدصاحب کے بھوپال سے والہانہ تعلق پر روشنی ڈالی۔

سید صاحب اور مولانا محمد عمران خان ندوی ازہری کے درمیان مضبوط رشتے کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔مہمان خصوصی حضرت مولانا سید بلال عبدالحی حسنی ندوی نے اپنے پراثر خطاب میں فرمایا کہ سید صاحب نہ صرف مؤرخ اور محقق تھے جیسا کہ عوام الناس میں مشہور ہے بلکہ اپنے زمانے کے جید عالم اور شرعی وہ قرآنی علوم کے سب سے بڑے رمز شناس تھے جس کا انداز سیرت النبی کے مطالعہ سے ہوتا ہے۔ یہ صرف سید صاحب کا ہی کمال ہے کہ انہوں نے سیرت کو شریعت کی شکل اور شریعت کو سیرت کی شکل میں پیش کیا۔

انھوں نے کہاکہ اس سے پہلے مغازی کا ذکر کرنا ہی سیرت سمجھا جاتا تھا، مزید ان نے اپنی دلی تمنا بھی ظاہر فرمائی کہ سیرت کی دنیا کا کوئی شہ سوار اٹھے۔اس عظیم الشان کتاب کو عربی میں منتقل کر دے، نیز انہوں نے اپنے خطاب میں اس بات پر بھی بہت زور ڈالا کی طلباء مدارس اپنی طالب علم زندگی میں ایک بار اس کتاب کی تمام جلدوں کا ضرور مطالعہ کریں۔ دہلی سے آئے ہوئے معزز مہمان پروفیسر خالد محمود نے بھی اپنے خطاب میں اس اقدام کو سراہا، بھوپال اور سید صاحب سے اپنی نسبت و تعلق کا اظہار فرمایا۔

بھوپال کے نمائندہ قاضی شہر بھوپال نے اپنے خطاب میں اس اکاڈمی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار فرمایا اور اس کے قیام کے لئے دعا بھی کی۔شہر قاضی نے سید صاحب کی زندگی کے تمام ہی گوشوں پر روشنی ڈالیں۔ نیز بھوپال سے سید صاحب کے قلبی تعلق کا تفصیل سے اظہار کیا اور طلبہ کو نصیحت فرمائی کے تشدد والی تعصب سے بچتے ہوئے سید صاحب کی طرح فکر اور توازن عمل پر قائم رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Guardian Protest بھوپال میں پانچویں اور آٹھویں کے طلبا کے فیل ہونے پر سرپرستوں کا احتجاج

تاج المساجد بھوپال سیمینار کے کنوینر مولانا ڈاکٹر اظہر حبیب ندوی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں تمام مہمانان کا شکریہ ادا کیا۔علامہ سید سلیمان ندوی صاحب پر قیام ہونے والی اکاڈمی کے مقاصد اور ضرورت پر اظہار خیال کیا، آخر میں مہمان خصوصی ناظم ندوۃ علوم کے دست مبارک سے سلیمان اکاڈمی کی سنگ بنیاد کی تقریب عمل میں آئیں اور صدر صاحب کی دعا پر اس اجلاس کا اختتام ہوا ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.