گوالیار: ریاست مدھیہ پردیش میں اقلیتوں، دلتوں اور قبائلیوں کے خلاف ظلم جاری ہے۔ ریاست کے ضلع سیدھی اور شیو پوری کے بعد اب گوالیار کہ ڈبرا میں ایک مسلم نوجوان کے ساتھ مار پیٹ کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔ وائرل ویڈیو میں شرپسندوں کی جانب سے ایک مسلم نوجوان کو بے رحمی سے پیٹا جارہا ہے اور متاثرہ کو کٹوا کہہ کر پیر چٹوایا جارہا ہے۔ ویڈیو میں صاف نظر آرہا کہ کچھ شرپسند مسلم نوجوان کو غوا کرکے کار میں لے جارہے ہیں۔ اس دوران ملزمان چلتی کار میں مسلم نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی کرتے ہیں۔ گندی گالی دیتے ہوئے متاثرہ کے چہرے پر چپل برساتے ہیں، اسے اپنے تلوے چٹواتے ہیں اور خود کو نوجوان کا باپ بلواتے ہوئے سنائی اور دکھائی دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ اور ملزمین گوالیار کے ڈبرا کے رہنے والے ہیں۔ یہ حادثہ گوالیار ڈبرا ہائی وے کا بتائی جا رہا ہے۔
وہیں اس معاملے کو لے کر سیاست دانوں کے درمیان ٹویٹ وار بھی شروع ہو چکا ہے۔ کانگرس نے اس حادثے کو لے ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ کانگرس رہنما ارون یادو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں غنڈا گردی جاری ہے۔ دلت اور قبائلیوں پر ظلم و ستم کے بعد اب اقلیتی طبقے کے نوجوان کو اغوا کرکے بے رحمی سے پیٹا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا یہ معاملہ وزیر داخلہ کے علاقے ڈبرا کا ہے جبکہ ملزمان کھلے عام گھوم رہے ہیں۔ انہوں نے کہا وزیر داخلہ کو استعفی دے دینا چاہیے۔
مزید پڑھیں:۔ MP Tribal Beat اندور میں نابالغ قبائلیوں کو کمرے میں بند کر کے مارا پیٹا گیا، ویڈیو وائرل
وہیں بھارتی جنتہ پارٹی کے ترجمان آشیش اگروال نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ڈبرا وائرل ویڈیو معاملے میں فریادی کرن گوسومی کی طرف سے تھانہ یونیورسٹی گوالیار میں چار ملزمین گولو گجر، سدیپ گجر، تیجندر گجر، کھودن اور امیت گجر پر اغوا کرنے اور مار پیٹ کرنے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ وہیں ان میں سے گولو اور سدیپ کو گرفتار بھی کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس معاملے کو لے کر کانگرس پارٹی نے وزیر داخلہ کے استفی کی مانگ کی ہے۔ وزیرداخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا نے اس معاملے پر کہا کہ فریادی کی شکایت پر معاملہ درج کیا گیا ہے اور دو ملزمین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور آگے کی کاروائی جا رہی ہے۔