مدھیہ پردیش: جمعیت علما کے نمائندہ وفد نے کھرگون کے فساد زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی اور اور ان کے حالات سے واقفیت حاصل کی- اسی کے ساتھ کھرگون فساد میں مارے گئے ادریس کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی اور ساتھی نمائندہ وفد نے ضلع کے کلکٹر اور ایس پی سے ملاقات کی اور مظلوموں اور بے گناہوں کے ساتھ انصاف کرنے کی بات رکھی۔ ساتھ ہی اپیل کی ہے کہ جو بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کو جلد رہا کیا جائے اور کسی بھی مظلوم کے ساتھ نا انصافی سے بھرا برتاؤ نہ کیا جائے۔A delegation from Jamiat Ulama Madhya Pradesh visits Khargone
اس موقع پر جمعیت علماء مدھیہ پردیش کے صدر حاجی محمد ہارون نے کہا جمعیت علماء ہند ملک بھر میں امن چین کے لیے کام کرتی چلی آ رہی ہے اور آگے بھی کھرگون کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں امن چین قائم ہو، اس کے لیے کام کرتی رہے گی۔
جمعیت علماء مدھیہ پردیش کا نمائندہ وفد نے کہا کہ کھرگون متاثرہ کے حالات جاننے کے بعد معلوم ہوا کہ انتظامیہ نے ایک طرفہ کارروائی کی ہے اور ناجائز قبضہ کے نام پر مساجدکی دکانوں تک کو توڑا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسجد تو قصور وار نہیں ہوتی ہے اور نہ کسی کو پتھر مار سکتی ہے، لیکن پھر بھی مساجد کی دکانوں کو توڑ دیا گیا اور کئی لوگوں کو بے روزگار کر دیا گیا۔ آتشزدگی میں ہندو مسلمان دونوں کے مکان جلے ہیں، لیکن انتظامیہ کی طرف سے یک طرفہ ناانصافی پر مبنی کارروائی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کے گھروں میں کوئی نوجوان نہیں ہے یا جہاں پر صرف عورتیں رہتی ہیں ایسے لوگوں کے بھی مکانات کو منہدم کردیا گیا، جن لوگوں کے ہاتھ پیر نہیں ہیں ان کے مکانات کو بھی نہیں چھوڑا گیا۔ جو لوگ دنگوں میں شامل نہیں تھے یا جیلوں میں بند تھے ان کے بھی گھر و مکان کو ناجائز قبضہ کے نام پر توڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گنہہ گاروں کو سزا ملے نہ کہ بے گناہ لوگوں کو ناجائز قبضہ کے نام پر گھر توڑا جائے۔
حاجی محمد ہارون نے کہا کہ جس طرح کے حالات ملک میں بنائے جارہے ہیں، وہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ اس طرح سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے اور ملک کی ترقی میں رکاوٹ بھی پیدا ہوتی ہیں۔ کیوں کہ ہمارے ملک میں بڑی تعداد میں سیاح اور تعلیم حاصل کرنے لوگ دوسرے ممالک سے آتے ہیں۔ اگر وہ اس طرح کے حالات ہمارے ملک میں دیکھیں گے تو وہ ہمارے ملک کا رخ نہیں کریں گے جس سے ہمارے ملک کی بدنامی کے ساتھ ساتھ ملک کی معشیت پر بھی اثر پڑے گا۔ اس لیے جس طرح کے حالات ملک میں پیدا کیے جارہے ہیں، ان پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Jamiat Ulema condemns Mob lynching: جمعیت علماء نے رتلام میں ماب لنچنگ کی مذمت کی