ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کی تنظیم بےنظیر انصار ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام 27 مارچ کو اردو صحافت کے دو سو سال Two Hundred years Of Urdu Journalism پورے ہونے کے موقع پر سیمینار کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ تنظیم کے صدر ایم ڈبلیو انصاری کا کہنا ہے کہ اردو زبان کے بقا و فروغ کے لیے اور خاص طور سے اردو رسم الخط کو برقرار رکھنے کے لیے اور جس طرح کی ناانصافی زبان کے ساتھ کی جا رہی ہے۔ اس کا مطالبہ ہم حکومتوں سے کریں گے کہ حکومت اس جانب توجہ دے اور اردو زبان کو فروغ دیں۔
سیمینار میں اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ریاست مدھیہ پردیش میں خصوصاً بھوپال کے ادبی جوہر اور سینئر صحافی جنہوں نے 22 مارچ 1822 سے مسلسل اردو کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ایسے صحافیوں کو تاریخ کی کتابوں میں جگہ دی جائے۔ جس سے آنے والی نسلوں کو یہ معلوم ہو اور آنے والی نسل ان کی کارگردگی، محنت، ہمت اور جذبے سے متاثر ہوں۔ اس سلسلے میں بے نظیر انصار ایجوکیشنل اینڈ سوشل ویلفیئر سوسائٹی نے عہد کیا ہے کہ ہم ان تمام صحافیوں کو منظر عام پر لائیں گے۔
بےنظیر انصار ایجوکیشنل ویلفیئر سوسائٹی کا مقصد ہے کی کی اس سے مینار کے ذریعے جہاں حکومت سے اردو زبان کے فروغ اور بقا کے لیے مطالبہ کیا جائے وہی اردو صحافت میں جو نمایاں نام ہے انہیں تاریخی کتابوں میں جگہ دی جائے-