سرینگر (جموں و کشمیر) : مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ میں منگل کے روز خطے میں رہائش پذیر پشتینی باشندوں کے لیے ملازمتوں کو مختص رکھنے اور زمین کے لیے آئینی تحفظات کی مانگ کرنے کے لیے ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے سماجی کارکن سجاد کرگلی کا کہنا تھا کہ ’’لداخ کے نامور ماہر تعلیم سونم وانگچوک کے بیان کے بعد گزشتہ روز لیہہ اپیکس باڑی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس نے آج (31 جنوری) ایک بڑے جلسے کے انعقاد کی کال دی تھی۔ جس کے پیش نظر لداخ کے ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس ریلی میں حصہ لیا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ لداخ کے باشندے ملازمتوں اور زمین کے لیے آئینی تحفظات کی مانگ کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے دعویٰ کیا کہ ’’مرکزی سرکار لداخ خطے کی شناخت اور ثقافت کو بچانے میں ناکام رہی ہے۔‘‘ وہیں وانگچک، لداخ کے ماحول کے تحفظ کے لیے بھوک ہڑتال پر ہیں اور لیہہ اپیکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس کے چار نکاتی ایجنڈے کی تکمیل کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں لداخ کے لیے چھٹے شیڈول کا نفاذ بھی شامل ہے۔
میڈیا سے اپنے خطاب میں وانگچوک نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی کہ وہ لداخ کی قیادت کے ساتھ ذاتی طور پر لداخی عوام کے مطالبات کے حل کے لیے بات چیت شروع کریں۔ لیہہ ایپکس باڈی اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس دونوں نے سونم وانگچوک کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Anti People Laws Enforced in Ladakh لیہہ اور کرگل کے عوام کو مرکزی حکومت کے فیصلے منظور نہیں، قمر علی اخون