انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنماوں کے ذریعے صحافییوں کو بند لفافے میں رشوت دی گئی۔ لیکن میں مبارک باد دیتا ہوں لداخ کے ایماندار صحافیوں کو جنہوں نے جرات کا مظاہرہ کرکے بی جے پی کے خلاف ایف اے آر درج کرنے کی درخواست دی۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جائے'۔
نیشنل کانفرنس کے صوبائی سکریٹری شیخ بشیر نے بھی اس معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا۔
صوبہ لداخ کے لیہہ ضلع میں صحافیوں کی ایک انجمن نے 2 مئی کو بی جے پی کے رہنماؤں پر انہیں رشوت دینے کا الزام عائد کیا تھا جس کے حقائق جاننے کے لیے مقامی انتظامیہ نے سی سی ٹی فوٹیج کو اپنی تحویل میں لے کر اس کی جانچ شروع کی تھی۔
پریس کلب لیہہ کی طرف سے مقامی پولیس اور ضلع مجسٹریٹ کے دفتر میں 3 مئی کو دائر کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ 2 مئی کو لیہہ کے سنگالے ہوٹل میں پریس کانفرنس کے اختتام کے بعد بی جے پی رہنماؤں بشمول ریاستی صدر رویندر رینہ اور ایم ایل سی وکرم رنددھاوا نے کچھ صحافیوں کو بند لفافوں میں پیسے دے کر رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔
شکایت میں کہا گیا کہ صحافیوں نے بی جے پی کے رہنماؤں کی اس پیش کش کو مسترد کیا اور اس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ روزنامہ سٹیٹ ٹائمز کے لداخ خطے کے بیورو چیف کا کہنا ہے کہ جوں ہی پریس کانفرنس اختتام پذیر ہوئی ایم ایل سی وکرم رنددھاوا کھڑے ہوگئے اور انہوں نے بند لفافے تقسیم کرنا شروع کر دیے۔ اس وقت وہاں قریب دس صحافی موجود تھے۔ جوں ہی چوتھا صحافی لفافہ لینے کے لیے کھڑا ہوا تو وہاں افراتفری مچ گئی بعد میں ہمیں معلوم ہوا کہ لفافوں میں 5 سو روپئے کے نوٹ بھرے ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ لداخ پارلیمانی نشست کے لیے پیر کو پارلیمانی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔ لداخ سے بی جے پی کے جے ٹی نمگیال، کانگریس کے ریگزن سپالبار اور آزاد امیدوار اصغر علی کربلائی و سجاد حسین کرگلی قسمت آزمائی کررہے ہیں۔