ETV Bharat / state

لداخ: ’وزراء اور فوجی کمانڈر کا آمد کوئی بڑی بات نہیں‘ - جنرل بپن راوت

چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ایئر چیف مارشل کے لداخ دورہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لداخی عوام کا ماننا ہے کہ ’’فوجی افسران و وزراء لداخ آتے رہتے ہیں، تاہم زمینی سطح پر آج تک کوئی بدلاؤ نہیں آیا۔‘‘

لداخ: ’وزراء اور فوجی کمانڈر کا آمد کوئی بڑی بات نہیں‘چیف آف ڈیفنس اسٹاف اور ایئر چیف مارشل کے لداخ دورہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لداخی عوام کا ماننا ہے کہ ’’فوجی افسران و وزراء لداخ آتے رہتے ہیں، تاہم زمینی سطح پر آج تک کوئی بدلائو نہیں آیا۔‘‘
لداخ: ’وزراء اور فوجی کمانڈر کا آمد کوئی بڑی بات نہیں‘
author img

By

Published : Jan 11, 2021, 8:26 PM IST

ہند چین افواج کے درمیان لداخ میں واقع حقیقی لائن آف کنٹرول (LaC) پر کشیدگی کے واقعات کے تقریبا دس مہینے گزر جانے کے بعد بھی زمینی سطح پر کسی بھی قسم کی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ مقامی کونسلر کے مطابق فوج کے اعلیٰ افسران اور وزراء لداخ آتے رہتے ہیں تاہم مقامی باشندوں کے مسائل کا ازالہ نہیں ہو رہا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چوشل کے کونسلر کنچوک سٹیزن کا کہنا تھا کہ ’’کبھی فوج کے سربراہ یہاں آتے ہیں تو کبھی مرکزی وزراء تاہم یہاں کے حالات ویسے ہی جوں کے توں بنے ہوئے ہیں۔ ان مہینوں میں کوئی بھی تبدیلی یا بدلائو زمینی سطح پر نہیں دیکھا گیا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہم گزشتہ روز دہلی میں وزیر داخلہ اور وزیر دفاع سے اپنے مسائل کے حوالے سے ملے تھے۔ ہم نے انہیں یہاں کے لوگوں کو درپیش مشکلات اور علاقے میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے جانکاری دی۔ ہمارے ساتھ ایک وعدہ کیا گیا کہ تمام مسائل کا حل جلدی کیا جائیے گا، اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کا دورہ لداخ

مرکز کے زیر انتظام لداخ میں عوام میں بڑھتے خدشات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’چوشل، میرک اور خاکٹید علاقوں میں چین کی جانب سے نئے ٹینٹ، بنکر بنائے گئے ہیں اور ان کی گاڑیاں ایل اے سی کے نزدیک پٹرولنگ کرتی ہوئی دیکھی جارہی ہیں۔ اس سے عوام میں مختلف قسم کے خدشات پیدا ہو چکے ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’سردیوں کے خصوصا دسمبر، جنوری اور فروری کے مہینے میں کاہچرائی کے لئے کافی ضروری ہوتے ہیں تاہم یہاں کے لوگ ایسا نہیں کر پاتے کیونکہ چینی فوج ہمیں اپنے ہی علاقوں میں نہیں جانے دے رہی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ چین کے باشندے یہاں اپنے مویشیوں کے ساتھ آتے ہیں، لیکن ہمیں اجازت نامہ حاصل کرنے کے لئے سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ اس سب کے باوجود بھی ہماری مشکلات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔‘‘

ان کا دعوی تھا کی گزشتہ مہینوں میں ایسا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا تاہم خدشات میں بھی کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ پیر کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور ایئر چیف مارشل آر کے ایس دھوریہ نے خطہ لداخ کا دورہ کیا اور وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی تیاریوں کے حوالے سے تمام جانکاری بھی حاصل کی۔

ہند چین افواج کے درمیان لداخ میں واقع حقیقی لائن آف کنٹرول (LaC) پر کشیدگی کے واقعات کے تقریبا دس مہینے گزر جانے کے بعد بھی زمینی سطح پر کسی بھی قسم کی تبدیلی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ مقامی کونسلر کے مطابق فوج کے اعلیٰ افسران اور وزراء لداخ آتے رہتے ہیں تاہم مقامی باشندوں کے مسائل کا ازالہ نہیں ہو رہا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چوشل کے کونسلر کنچوک سٹیزن کا کہنا تھا کہ ’’کبھی فوج کے سربراہ یہاں آتے ہیں تو کبھی مرکزی وزراء تاہم یہاں کے حالات ویسے ہی جوں کے توں بنے ہوئے ہیں۔ ان مہینوں میں کوئی بھی تبدیلی یا بدلائو زمینی سطح پر نہیں دیکھا گیا۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’ہم گزشتہ روز دہلی میں وزیر داخلہ اور وزیر دفاع سے اپنے مسائل کے حوالے سے ملے تھے۔ ہم نے انہیں یہاں کے لوگوں کو درپیش مشکلات اور علاقے میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے حوالے سے جانکاری دی۔ ہمارے ساتھ ایک وعدہ کیا گیا کہ تمام مسائل کا حل جلدی کیا جائیے گا، اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں؛ سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کا دورہ لداخ

مرکز کے زیر انتظام لداخ میں عوام میں بڑھتے خدشات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’چوشل، میرک اور خاکٹید علاقوں میں چین کی جانب سے نئے ٹینٹ، بنکر بنائے گئے ہیں اور ان کی گاڑیاں ایل اے سی کے نزدیک پٹرولنگ کرتی ہوئی دیکھی جارہی ہیں۔ اس سے عوام میں مختلف قسم کے خدشات پیدا ہو چکے ہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’سردیوں کے خصوصا دسمبر، جنوری اور فروری کے مہینے میں کاہچرائی کے لئے کافی ضروری ہوتے ہیں تاہم یہاں کے لوگ ایسا نہیں کر پاتے کیونکہ چینی فوج ہمیں اپنے ہی علاقوں میں نہیں جانے دے رہی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ چین کے باشندے یہاں اپنے مویشیوں کے ساتھ آتے ہیں، لیکن ہمیں اجازت نامہ حاصل کرنے کے لئے سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔ اس سب کے باوجود بھی ہماری مشکلات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔‘‘

ان کا دعوی تھا کی گزشتہ مہینوں میں ایسا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا تاہم خدشات میں بھی کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ پیر کو چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور ایئر چیف مارشل آر کے ایس دھوریہ نے خطہ لداخ کا دورہ کیا اور وہاں تعینات سکیورٹی فورسز کی تیاریوں کے حوالے سے تمام جانکاری بھی حاصل کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.