لداخ یونین ٹیریٹری کو مکمل ریاستی درجہ دیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے خطے کے سیاستدانوں نے مرکزی سرکار کے سامنے چار نکاتی مطالبہ پیش کیا۔
چیف ایگزیکٹیو کونسلر (سی ای سی) فیروز خان نے کہا کہ ’’اتوار کو، اپیکس باڈی لیہہ و کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے میٹنگ کا انعقاد کیا جو پانچ گھنٹوں تک جاری رہی۔ میٹنگ کے دوران دونوں گروپس نے مشترکہ طور چار نکاتی مطالبے پر اتفاق کیا۔‘‘
سی ای سی نے مزید کہا کہ ’’مطالبات میں لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ، مکمل آئینی تحفظ، پشتینی رہائشی سرٹیفکیٹ، ایک راجیہ سبھا سیٹ کے علاوہ لیہہ اور کرگل کے لیے علیحدہ پارلیمانی نشستیں شامل ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’کرگل اور لیہہ کی جانب سے ان مطالبات کو تسلیم کرانے کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی جو اگلے دورے میں وزارت داخلہ کے ساتھ بات چیت کرے گی۔‘‘ انہوں نے اس ضمن میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی میں چار ممبر ہوں گے جو کرگل اور لیہہ کی نمائندگی کریں گے۔
مزید پڑھیں؛ دفعہ 370 کی منسوخ کے دو سال: 'بی جے پی کے وعدے کھوکھلے ثابت ہوئے'
فیروز خان کے مطابق میٹنگ میں اپیکس باڈی کے چیئرمین، کے ڈی اے کے مشترک چیئرپرسن اور ان کے ممبران کے علاوہ دونوں اضلاع کے سی ای سی اور حکمران جماعت بی جے پی کے ضلع لیہہ کے صدر نے بھی شرکت کی۔
دریں اثناء، کے ڈی اے ممبر اور لداخ کے سینئر سیاسی لیڈر اصغر کربلائی نے کہا: ’’ہم لداخ کے لیے مکمل ریاستی درجہ کی مانگ کرتے ہیں اسکے علاوہ راجیہ سبھا میں ایک نشست کے علوہ موجودہ لوک سبھا نشست میں ایک اور نشست کا اضافہ کرکے اسے دو سیٹوں تک بڑھا دیا جائے۔‘‘
اسکے علاوہ کربلائی نے مرکزی سرکار سے لداخ میں دفعہ 371یا 6thشیڈول کے نفاذ کا بھی مطالبہ کیا۔