مشرقی لداخ سے چین کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ بھارت 'گلوان کے بہادروں' کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا اور اس بات پر زور دیا کہ ملک کی مسلح افواج ہر چیلنج کا بھرپور جواب دینے کی اہل ہیں۔
خطے کے اپنے دورے کے دوسرے دن ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر کوئی اس کو دھمکی دینے کی کوشش کرتا ہے تو بھارت برداشت نہیں کرے گا۔
سنگھ نے کہا 'بھارت ان فوجیوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا جنہوں نے ملک کے لئے وادی گلوان میں اپنی جانیں قربان کیں۔'
بھارتی فوج کے بیس جوانوں نے گذشتہ سال 15 جون کو وادی گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ ان جھڑپوں میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گلوان جھڑپ میں پانچ چینی فوجی ہلاک ہوئے تھے، چین کا اعتراف
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کو کہا کہ عسکریت پسندی اور معاشرتی و اقتصادی ترقی کا فقدان لداخ کو مرکزی علاقہ بنانے کے پیچھے کی چند بنیادی وجوہات ہیں۔
سنگھ، جو لداخ کے تین روزہ دورے کے لئے لیہہ میں ہیں، نے یہ بات بارڈر روڈس آرگنائزیشن کے زیر تعمیر 63 انفرا پراجیکٹس کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے ملک کے بہت سے شعبوں میں رابطے کو یقینی بنانے میں بی آر او کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک کی ترقی میں رابطے کی بہت اہمیت ہے۔ بی آر او نے ملک کے بیشتر علاقوں کو جوڑنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ لداخ کو مرکزی علاقہ بنانے کے پیچھے عسکریت پسندی، معاشرتی اور معاشی ترقی کی چند بنیادی وجوہات تھیں۔ خطے کو یونین ٹریٹری بنائے جانے کے بعد عسکریت پسندی کے واقعات کم ہوگئے ہیں۔ یہاں سرمایہ کاری لانے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے مرکز کی طرف سے بہت سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جلد ہی لداخ میں انتخابات کے لئے یہاں کے سیاسی رہنما سے ملاقات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں سیاسی عمل شروع ہو۔ وزیر اعظم پہلے ہی جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں سے بات کر چکے ہیں۔ وہ جلد ہی لداخ کے لوگوں سے بھی بات کریں گے۔'