فوج نے لداخ سے متصل سرحد پر چین کے ساتھ معاہدوں کے ٹوٹنے اور دونوں ممالک کی فوجوں کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات سے متعلق شائع ایک آرٹیکل کو حقائق سے دور اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔
آج جاری ایک بیان میں فوج نے کہا کہ اس نے بدھ کے روز ایک انگریزی روزنامہ میں شائع ہونے والے مضمون 'بھارت- چین کے درمیان دوبارہ جھڑپ اور مشرقی لداخ میں پی ایل اے کی واپسی' کا نوٹس لیا ہے۔ فوج نے کہا ہے کہ یہ مضمون غلطیوں اور گمراہ کن معلومات سے بھرا ہوا ہے۔ فوج نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین کے ساتھ معاہدوں کے ٹوٹنے کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد ہیں۔
فوج کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق التوا میں پڑے ہوئے قضیہ کو حل کرنے کے لئے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں مسلسل گشت کررہے ہیں۔ زمینی سطح پر حالات پہلے جیسے ہی ہیں اور بھارتی فوج چین کی فوجوں کی سبھی سرگرمیوں پر لگاتار نظر رکھے ہوئے ہے۔ فوج نے کہا ہے کہ یہ مضمون حقائق پر مبنی نہیں ہے اور وہ اس کی سختی سے تردید کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایل اے سی پر چینیوں کا احتجاج
اطلاعات کے مطابق میڈیا میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چینی فوج نے لائن آف ایکچول کنٹرول کے ساتھ کچھ مقامات سے دراندازی کی ہے اور کم از کم ایک مقام پر دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان تصادم ہوا ہے۔
یو این آئی