ETV Bharat / state

Visually Impaired Kashmir Scholar Granted PhD : بینائی سے محروم کشمیری اسکالر ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز

author img

By

Published : Mar 28, 2023, 2:10 PM IST

شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع سے تعلق رکھنے والے بینائی سے محروم ایک اسکالر نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی سے تاریخ کے مضمون میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر لی۔

a
a

سرینگر (نیوز ڈیسک): میڈیا رپورٹس کے مطابق، جموں و کشمیر ےس تعلق رکھے والے بینائی سے محروم اسکالر، اسحاق احمد ماگرے، نے حال ہی میں نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ہندوارہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ماگرے کا تعلیمی سفر بینائی سے محروم ہونے کے سبب متعدد چیلنجوں سے بھرا ہوا ہے۔ تاہم رکاوٹوں کو حائل نہ ہونے دینے اور اپنے غیر متزلزل جذبے، پختہ ارادے اور محنت کی وجہ سے وہ بالآخر یہ شاندار کارنامہ انجام دینے میں کامیاب رہے۔

ماگرے کا اعلیٰ تعلیم کے حصول کا سفر سنہ 2008 میں دہلی کے ہندو کالج سے تاریخ میں انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل کرنے کے بعد شروع ہوا۔ مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ماگرے نے معذوری کو اپنے تعلیمی مقاصد کے حصول کے آڑے نہ آنے دیا۔ ان کی محنت اور تاریخ کے لیے جنون نے انہیں دہرادون میں ’’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویزیولی ہیڈیکیپڈ‘‘ میں داخلہ دلایا، جہاں انہوں نے تعلیمی حصول کی طرف اپنا سفر شروع کیا۔

اپنا کورس ورک مکمل کرنے کے بعد، ماگرے نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اپنی تعلیم جاری رکھی جو کہ ہندوستان کے اہم اور مایہ ناز تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔ یہاں انہوں نے اپنے استاد پروفیسر ہیرامن تیواری کی رہنمائی میں 1605 سے 1658 تک کشمیر میں مغل انتظامیہ اور سیاست کے مطالعہ میں مہارت حاصل کی۔ ماگرے کی سخت تحقیق، لگن اور اپنے کام سے وابستگی کا اختتام ڈاکٹریٹ کے مقالے پر ہوا جو اس شعبے میں ماگرے کی مہارت اور علم کو ظاہر کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: معروف ماہر تعلیم آغا اشرف علی کا انتقال

سرینگر (نیوز ڈیسک): میڈیا رپورٹس کے مطابق، جموں و کشمیر ےس تعلق رکھے والے بینائی سے محروم اسکالر، اسحاق احمد ماگرے، نے حال ہی میں نئی دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ہندوارہ علاقے سے تعلق رکھنے والے ماگرے کا تعلیمی سفر بینائی سے محروم ہونے کے سبب متعدد چیلنجوں سے بھرا ہوا ہے۔ تاہم رکاوٹوں کو حائل نہ ہونے دینے اور اپنے غیر متزلزل جذبے، پختہ ارادے اور محنت کی وجہ سے وہ بالآخر یہ شاندار کارنامہ انجام دینے میں کامیاب رہے۔

ماگرے کا اعلیٰ تعلیم کے حصول کا سفر سنہ 2008 میں دہلی کے ہندو کالج سے تاریخ میں انڈرگریجویٹ ڈگری مکمل کرنے کے بعد شروع ہوا۔ مشکلات کا سامنا کرتے ہوئے ماگرے نے معذوری کو اپنے تعلیمی مقاصد کے حصول کے آڑے نہ آنے دیا۔ ان کی محنت اور تاریخ کے لیے جنون نے انہیں دہرادون میں ’’نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویزیولی ہیڈیکیپڈ‘‘ میں داخلہ دلایا، جہاں انہوں نے تعلیمی حصول کی طرف اپنا سفر شروع کیا۔

اپنا کورس ورک مکمل کرنے کے بعد، ماگرے نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اپنی تعلیم جاری رکھی جو کہ ہندوستان کے اہم اور مایہ ناز تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔ یہاں انہوں نے اپنے استاد پروفیسر ہیرامن تیواری کی رہنمائی میں 1605 سے 1658 تک کشمیر میں مغل انتظامیہ اور سیاست کے مطالعہ میں مہارت حاصل کی۔ ماگرے کی سخت تحقیق، لگن اور اپنے کام سے وابستگی کا اختتام ڈاکٹریٹ کے مقالے پر ہوا جو اس شعبے میں ماگرے کی مہارت اور علم کو ظاہر کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: معروف ماہر تعلیم آغا اشرف علی کا انتقال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.