بھارت اور پاکستان کی فوج کے درمیان بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول پر ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری یا فائرنگ کے تبادلے کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے۔
جمعے کی صبح شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے کرناہ اور بارہمولہ کے بونیار سیکٹروں اور جموں کے ضلع پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں ایل او سی پر طرفین کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں ایک شخص زخموں سے جانبر نہ ہو سکا۔
زخمیوں کی شناخت محمد یعقوب ساکنہ باغ بالا کچا دیان اور سید رفاقت ساکنہ کچا دیان، حامدا بیگم، ذاکر خان اور ناثر احمد کے بطور کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں دو کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
بارہمولہ کے بونیار سیکٹر میں بھی ایل او سی پر جمعے کی صبح پاکستانی فوج نے بھارتی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری کی جس کا وہاں تعینات فوجی جوانوں نے مؤثر جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ آخری اطلاعات ملنے تک طرفین کے درمیان گولہ باری کا سلسلہ جاری تھا۔ تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع فی الوقت موصول نہیں ہوئی ہے۔
دریں اثنا جموں میں دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں ایل او سی پر جمعے کی ہی صبح قریب ساڑھے چھ بجے پاکستانی فوج نے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری شروع کر دی۔
انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات بھارتی فوجی جوانوں نے اس حملے کا بھر پور جواب دیا۔ تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوجود طرفین کے درمیان جموں و کشمیر کی سرحدوں پر ایک دوسرے کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے جس کی وجہ سے آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کا جینا حرام ہو کے رہ گیا ہے۔
سرکاری اعداد شمار کے مطابق سال رواں کے دوران اب تک سرحد پر فائرنگ یا گولہ باری کے تبادلے کے زائد از دو ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 48 گھنٹے میں چاربارجنگ بندی کی خلاف ورزی کی