شمالی کشمیر کے سب ضلع ہندواڑہ کے قاضی آباد علاقے میں لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
مقامی باشندوں نے علاقے میں برسوں قبل تعمیر کیے گئے واٹر فلٹریشن پلانٹ کو فعال نہ بنائے جانے پر محکمہ جل شکتی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے واٹر فلٹریشن پلانٹ میں موجود غلاظت اور گندگی پر بھی محکمہ جل شکتی کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا۔
مقامی باشندوں نے دعویٰ کیا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹ کو فعال بنائے جانے سے متعلق انہوں نے انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمہ سے رجوع کیا، تاہم انکے مطابق نامعلوم وجوہات کی بنا پر فلٹریشن پلانٹ کو غیر فعال رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: کپواڑہ: اجرو میں محفل مشاعرہ منعقد
انہوں نے مزید کہا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹ پر کروڑوں روپے خرچ کیے جانے کے باوجود اس سے عوام کو فائدہ حاصل نہیں ہو پا رہا ہے۔ بلکہ واٹر فلٹریشن مزید خستہ ہو رہا ہے۔
محکمہ جل شکتی کے افسران کے مطابق علاقے میں مختلف پروجیکٹس کو منظوری دی گئی ہے اور ان پر کام بھی شروع کیا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق علاقے میں اگست 2022 تک سبھی پروجیکٹس کو مکمل کرکے عوام کو صاف پینے کا پانی مہیا کیا جائے گا۔