کپواڑہ: جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے سب ڈویزن ہندواڑہ کے پٹھواری نوگام میں پانی کی عدم دستیابی سے لوگ پریشان ہیں۔ علاقے میں 20 برس قبل لوگوں کی دستیابی کے لئے پائب بچھایا گیا تھا تاہم جگہ جگہ پھٹ جانے سے پانی نہیں مل رہا ہے، جس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نوگام ماور کے کئی علاقے کے لوگ پینے کے صاف پانی کے لئے ترس رہے ہیں۔ مقامی لوگوں اور علاقے کے سرپنچ نے بتایا کہ نوگام پٹھواری میں 20 برس قبل ایک ریزویشن پلانٹ تعمیر کیا تھا جو تب سے آج تک بیکار پڑا ہے اور اس پلانٹ سے پائین لائن کا کنکشن بھی نہیں جوڑا گیا جس کے نتیجے میں کافی پانی ضائع ہورہا ہے۔ People of Nogam are worried about not getting drinking water۔
مقامی سرپنچ نے بتایا کہ جو پائپ لائن بچھائی گئی وہ جگہ جگہ ٹوٹی پھوٹی ہے۔ جس کی وجہ سے پانی ضائع ہورہا ہے لیکن محکمہ اس پانی کو برباد ہونے سے کسی طرح کا عمل نہیں کر رہا ہے۔ انہوں محکمہ جل شکتی پر الزام لگایا کہ محکمہ کا کوئی بھی ملازم یہاں نظر نہیں آتا ہے۔ علاقہ کے سر پنچ نذیر احمد نے بتایا کہ 30 سال قبل یہاں پائپ لائن بچھائی گئی اور نالہ ماور سے براہ راست پینے کا پانی فراہم کیا جاتا رہا، تاہم اس وقت کی سرکار نے 10 سال قبل علاقہ کو صاف پانی فراہم کرنے کے لئے فلٹریشن پلانٹ تعمیر کئے لیکن آج تک یہ فلٹریشن پلانٹ بے کار پڑے ہیں اور ابھی تک لوگوں کو اس فلٹریشن پلانٹ سے پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کیا گیا۔ تیس سال قبل جو پائپ لائن بچھائی گئی وہ جگہ جگہ ٹوٹ پھو ٹ کاشکار ہوئی ہے اورجو پانی سپلائی ہوتا ہے وہ ضائع ہوتا ہے جس کی وجہ سے یہ پانی بھی لوگو ں تک نہیں پہنچ پاتا ہے اور نتیجے کے طور لوگو ں کو پینے کے پانی کے حوالہ سے سخت مشکلا ت کا سامنا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی سال قبل محکمہ جل شکتی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ تیس سال قبل جو پائپ لائن بچھائی گئی تھی اس کو اب تبدیل کیا جائے اور اس کی جگہ نئی پائپ لائن بچھائی جائے تاکہ لوگوں کو بلا خلل پانی فراہم کیا جائے لیکن محکمہ نے لوگو ں کی فریاد پر کوئی بھی توجہ نہیں دی۔
مقامی سر پنچ کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال پنچائت حلقہ نے اپنے فنڈ کے تحت نئی پائپوں کے لئے 9 لاکھ روپیے مختص کیے جس کے بعد محکمہ جل شکتی نے 228 پائپیں دیے، جو ابھی تک نہیں بچھائی گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہو ں نے محکمہ جل شکتی کے افسران سے کہا تھا کہ ان پائیپوں کو فوری طور بچھایا دیا جائے تاکہ ماہ رمضان کے متبرک مہینے میں لوگو ں کو بلا خلل پینے کا پانی فراہم کیا جائے لیکن انہوں نے نئی پائپ لائن لگانے کے لئے کوئی بھی اقدام نہیں کیا جس کی وجہ سے آبادی کو ماہ رمضان کے اس متبرک مہینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Unavailability of Drinking Water: پینے کے پانی کی عدم دستیابی سے پَتی شالہ بَگ کے رہائشی پریشان
- نوگام سوناری میں پینے کے پانی کا مسئلہ کب ختم ہوگا؟
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت جل جیون مشن کے تحت ہر گھر کو پینے کا پانی دینے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن زمینی سطح پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ مقامی آبادی نے ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلٹریشن پلانٹ کے ذریعے لوگو ں کو پینے کا پانی فراہم کریں اور نئی پائپ لائن کو فوری طور بچھایا جائے ۔