محمد اشرف کھٹانہ اور عبدالطیف کو ایک روز قبل دہلی سپیشل پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ گرفتار شدگان سے اسلحہ برآمد کیا ہے۔
محمد اشرف کے والد بشیر احمد نے بتایا کہ ان کے بیٹے پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ بشیر احمد سابق فوجی ہیں۔ انہوں نے 35 برس تک فوج میں خدمات انجام دیں ہیں۔
بشیر احمد نے بتایا کہ ان کا بیٹا سوپور مین مذہبی تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ کورونا لاک ڈائون کے دوران گھر آیا تھا،چند روز بعد ان کی شادی ہونے والی تھی۔ ان کی چار بہنیں ہیں۔ وہ شادی کے لیے ضروری سامان خریدنے کیلئے سرینگر گیا تھا تاہم جب وہ شام تک گھر واپس نہیں لوٹا تو انہو ں نے اس کو فون کیا ،لیکن اس کا فون بند آیا جس کے بعد محمد اشرف نے کسی نامعلوم فون نمبرسے فون کر کے ہمیں بتایا کہ شادی کیلئے ضروری سارا سامان نہیں ملا اور وہ کل گھر واپس آئیں گے
دہلی میں دو مشتبہ عسکریت پسند گرفتار
بشیر کھٹانہ کا مزید کہنا ہے کہ 5نومبر کو جب انہو ں نے اس کے فون پر دوبارہ رابطہ کیا ،تو ان سے رابطہ نہ ہوسکا، جس کے بعد انہو ں نے ان کی تلاش شروع کی ،تاہم اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا جس کے بعد وہ سخت پریشان ہو گئے اور مقامی پولیس چوکی میں اشرف کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی۔
بشیر کا کہنا ہے کہ 16نومبر کو ان پر اس وقت قیامت ٹوٹ پڑی جب یہ خبر آئی کہ دہلی سپیشل پولیس نے ان کے بیٹےاشرف کھٹانہ کو گرفتار کیا جس کے بعد گھر میں ماحول سوگوار ہو گیا۔
انہوں نے گورنر انتظامیہ اور ڈائریکٹر جنرل پولیس سے اپیل کی ہے کہ ان کے بے قصور بیٹے کی رہائی کیلئے ان کی مدد کریں۔