سری نگر: سرحدی ضلع کپواڑہ کے کرالہ پورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز نے سابق ملی ٹینٹ کو گرینیڈ سمیت دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا ہے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلا ع موصول ہونے کے بعد پولیس اور آرمی نے مین مارکیٹ کرالہ پورہ کپواڑہ میں ناکہ لگایا، اس دوران ایک ملی ٹینٹ معاون کو مشتبہ حالت میں گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے نوجوان کو رو ک کر اس کی جامہ تلاشی لی جس دوران اس کی تحویل سے ایک گرینیڈ برآمد ہوا۔ موصوف ترجمان نے بتایا کہ ملی ٹینٹ معاون کی شناخت رفیق احمد خان ولد حبیب اللہ خان ساکن درگمولہ کپواڑہ کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ رفیق احمد پاکستانی تربیت یافتہ سرینڈر ملی ٹینٹ ہے اور وہ اب بطور ملی ٹینٹ معاون کے اپنی خدمات انجام دے رہا تھا۔ان کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران رفیق احمد نے بتایا کہ پاکستانی ہینڈلرز کی ہدایت پر چوگل ہندواڑہ سے گرینیڈ لایا اور کرالہ پورہ میں کسی کو دینا تھا تاکہ سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا جاسکے۔پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔
دوسری جانب جموں و کشمیر کے راجوری کے جنگلی علاقے میں تیسرے روز بھی عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن جاری رہا جبکہ فوج نے مزید علاقوں بھی کو محاصرے میں لے لیا۔ معلوم ہوا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے ایک وسیع جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے، جبکہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے علاقے پر نظر گزر رکھی جارہی ہے۔ فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ہفتے کے روز راجوری کے جنگلاتی علاقے میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین آمنا سامنا ہوا تھا اور اس کے بعد گولیوں کا تبادلہ نہیں ہوا۔ ان کے مطابق علاقے میں موسمی صورتحال کافی خراب ہے لیکن اس کے باوجود بھی سکیورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی آپریشن جاری ہے۔
یہ بھی پرھیں: Encounter in Rajouri راجوری تصادم میں پانچ فوجی جوان ہلاک، انٹرنیٹ خدمات معطل
یو این آئی