کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ معراج الدین حلوائی موجودہ دور کا برہان وانی تھا۔ طویل عرصے سے زندہ بچ جانے والے حزب المجاہدین عسکریت پسند معراج الدین حلوئی عرف عبید کی ہلاکت کے بارے میں آئی جی پی نے بتایا کہ انہیں عبید کی نقل و حرکت کے بارے میں ایک خاص ان پٹ (اطلاع) ملا تھا اور پھر مشترکہ طور پر محاصرہ بچھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم نے حلوائی کو ایک ناکے پر زندہ گرفتار کرلیا اور اس سے ایک دستی بم برآمد کیا۔ اس کی پوچھ گچھ کے بعد اس نے کچھ کمین گاہوں کی جانکاری دی، جس کے بعد مشترکہ سرچ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ انکشاف کردہ مقامات میں سے ایک مقام پر ہم عبید کو لے گئے، جہاں اس نے اپنا اے کے 47 رائفل نکال لیا اور فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔ ' آئی جی پی کمار نے کہا جوابی کارروائی میں وہ مارا گیا اور اس سے اے کے 47 رفل برآمد کی گئی۔
آئی جی پی نے کہا کہ کمپیوٹر میں عبید ڈپلومہ ہولڈر تھا اور وہ ٹکنالوجی میں مہارت رکھتا تھا۔ 'وہ مقامی نوجوانوں کو تربیت بھی دیتا تھا۔ وہ بہت سے واقعات میں ملوث تھا اور اس کے خلاف بہت سے مقدمات درج ہیں۔ کمار نے بتایا کہ ان کے انکشاف کردہ دو ٹھکانوں پر چھاپے ڈالنے سے پہلے ہی عسکریت پسند فرار ہو گئے تھے۔'
یہ بھی پڑھیں: Kupwara Encounter: کپواڑہ میں انکاؤنٹر کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک