احتجاج میں شامل کرنے والے افراد نے لفٹنٹ گورنر سے مطالبہ کیا ہے انہیں مستقل کیا جائے۔
ڈرائیوروں کے علاوہ یومیہ اور کان کنی میں کرنے والے مزدوروں نے بھی احتجاج کیا۔
احتجاجیوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وقت پر کام کرنے کے بعد بھی پییسے نہیں ملتے ہیں۔ اس وجہ سے ان کی روز مرہ کی زندگی مشکلات میں پڑ گئی۔
ان کے بچے اسکول میں جا نہیں سکتے ، وہ اپنی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے قرض لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر میں کورونا کیسز میں اضافہ
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ وقت پر کام بھی کر دیتے ہیں اور مزدوری لیے ہوئے انہیں گھر جانا پڑتا ہے۔