کپوارہ (جموں کشمیر): علیحدگی پسند سیاست ترک کرکے مین اسٹریم سیاست میں قدم رکھنے والے سجاد غنی لون نے کپوارہ میں پریس کانفرنس کے دوران عندیہ دیا کہ وہ لوک سبھا نشست بارہمولہ سے پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ بی جے پی کے قریبی تصور کیے جانے والے سجاد لون نے مرکزی سرکار کو جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرائے جانے پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
پریس کانفرنس کے دوران سجاد لون نے کہا: ’’بھارتیہ جنتا پارٹی (اسمبلی) انتخابات منعقد کرانے کو موڑ میں نہیں لگ رہی۔ اسمبلی انتخابات کا فی الحال امکان نظر نہیں آ رہا تاہم لوک سبھا انتخابات کے حوالہ سے لگتا ہے کہ مرکزی سرکار یہاں اس کے انعقاد کو روک نہیں سکتی۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا سجاد لون خود ہی پارٹی کے بارہمولہ نشست کے امیدوار ہوں گے؟ لون نے کہا: ’’اس کے لیے پارٹی نے پارلیمنٹری کمیٹی کی تشکیل دی ہے جو پارٹی لیڈر نظام الدین کی نگرانی میں اس بات کا فیصلہ لے گی کہ پارٹی کی جانب سے کسے منڈیڈ دیا جائے۔‘‘ تاہم لون نے بارہمولہ نشست سے از خود پارلیمانی انتخابات میں شرکت کرنے سے انکار بھی نہیں کیا۔ ادھر، گزشتہ روز پی ڈی پی سے علیحدہ ہوکر سجاد لون کا ہاتھ تھامنے والے سابق ڈپٹی سی ایم مظفر حسین بیگ نے گزشتہ روز سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے ساتھ ملاقات کی۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مظفر بیگ بارہمولہ نشست سے لوک سبھا انتخابات میں شرکت کی خواہش رکھتے ہیں، تاہم پی سی کی جانب سے سجاد لون کو ہی لوک سبھا انتخابات میں کود پڑنے سے مظفر بیگ کا پی سی کی ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات میں شرکت ناممکن ہے لہٰذا اسی ضمن میں پی ڈی پی کی ٹکٹ پر بارہمولہ نشست سے انتخابات میں شرکت کے لئے محبوبہ مفتی کو قائل کرنے کے لئے گزشتہ روز بیگ اور ان کی اہلیہ سفینہ نے نوگام، سرینگر میں انہوں نے محبوبہ مفتی سے ملاقات کی۔
مزید پڑھیں: Why Muzaffar Baig Met Mehbooba Mufti: مظفر بیگ، محبوبہ مفتی کی دہلیز پر کیوں گئے؟
کپوارہ میں پریس کانفرنس کے دوران سجاد لون نے حکومت کی جانب سے ملازمین کو احتجاج کرنے سے روکے جانے کے فیصلے کی بھی سخت مذمت کی۔