شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں محکمۂ ایریگیشن کی جانب سے سینچائی کے لیے باغات اور کھیتوں کے بیچوں بیچ پائپ لائن نصب کی گئی تاہم کسانوں کے مطابق اسے ادھورا چھوڑے جانے سے کسانوں اور باغ مالکان کو نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔
کسانوں کے مطابق آٹھ برس قبل شروع کیے گئے کام سے قبل باغ مالکان کو زمین کے عوض معاوضہ فراہم کیے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا، تاہم ان کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے نہ تو زمین کا معاوضہ فراہم کیا گیا اور نہ ہی کام کو مکمل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر برس انتظامیہ کی جانب سے ’’اگلے مالی برس‘‘ میں کام شروع کیے جانے کی یقین دہانی کی جاتی ہے، تاہم انکے مطابق ہر بار لوگوں کے ساتھ صرف جھوٹے وعدے کیے جاتے ہیں۔
مقامی آبادی کے مطابق متعلقہ ٹھیکہ دار سمیت محکمۂ ایریگیشن کی جانب سے ’’فنڈس کی عدم دستیابی‘‘ کا بہانہ بنا کر کام کو ٹالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں انہوں نے متعلقہ محکمہ سمیت ضلع انتظامیہ سے بھی رجوع کیا تاہم انکے مطابق ’’ہر بار صرف کھوکھلے وعدے کیے گئے۔‘‘
مزید پڑھیں: کپوارہ: اوور ہیڈ واٹر ٹینک برسوں سے تشنہ تکمیل
انہوں نے مزید کہا کہ کسانوں کو معاوضے کی کوئی امید نہیں تاہم انکی بچی کچی زمین بھی نامکمل کام کے سبب بنجر ہونے کے درپے ہے۔ انہوں نے نے اس ضمن میں محکمہ اریگیشن سے فوری طور کام شروع کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
ہندوارہ کے محکمۂ ایریگیشن ڈویژن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ فنڈس واگزار ہوتے ہی نہر کا کام مکمل کیا جائے گا۔