سرینگر: جموں وکشمیر کے پولیس چیف دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی آخری مرحلے میں داخل ہوئی ہے کیونکہ اس وقت عسکریت پسندوں کی تعداد بہت کم ہے۔انہوں نے کہا کہ منشیات کی وبا کی روک تھام کو یقینی بنانا قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے کپواڑہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں امن و امان واپس لوٹ آیا ہے اور یہ کہ لوگ آزاد فضاوں میں سانس لے رہے ہیں۔ان کے مطابق جموں وکشمیر میں عسکریت پسندی پر قابو پانے کی خاطر ایک اہم پیش رفتہ کے تحت آپریشن چلایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سرگرم ملیٹینٹوں کی تعداد ناکے برابر ہے اور جتنے بھی سرگرم عسکریت پسند ہیں انہیں بہت جلد مار گرایا جائے گا۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ منشیات کے کاروبار میں اضافہ ہوا ہے جس وجہ سے یہ اب ایک چیلنج کے طورپر ابھر کر سامنے آیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت سبھی سرگرمیاں چل رہی ہیں ۔
دلباغ سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے اسکولوں ، کالجوں اور سرکاری دفاتر میں ترنگا ریلیاں نکالی جارہی ہیں جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد شرکت کر رہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ترنگا ریلی نکالنے کا مقصد ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جنہوں نے ملک کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
مزید پڑھیں: DGP on I Day Celebrations یوم آزادی کے پیش نظر سکیورٹی فورسز کی تیاریاں جاری، ڈی جی پی
پولیس سربراہ نے کہا کہ جموں وکشمیر پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح سے ہم نے عسکریت پسند کا مقابلہ کیا اسی طرح ہم جموں وکشمیر سے منشیات کا صفایا کریں گے۔پولیس سربراہ نے سیول سوسائٹی اور عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات کے خلاف جنگ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ سماج میں پھیلی اس برائی کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دیا جاسکے۔
(یو این آئی)