کپواڑہ: جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ہندوارہ قصبہ میں کتوں کی ہڑبونگ سے لوگ کافی پریشان ہیں۔ Dogs on Prowl in Handwara گزشتہ دنوں آوارہ کتوں کے حملے میں بچوں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جس سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عوامی حلقوں نے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ کتوں کی آبادی کو کم کرنے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔‘‘
اسپتالوں میں ویکسین کی قلت کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ہندواڑہ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نثار احمد وانی نے کہا کہ ’’ضلع اسپتال میں وافر مقدار میں اینٹی ریبیز ویکسین دستیاب ہے اور کتوں کے کاٹنے پر مریضوں کو سبھی ڈوز اسپتال میں فراہم کیے جاتے ہیں۔‘‘ Dog Menace Handwara انہوں نے عوام سے کتوں کے کاٹنے کی صورت میں نجی اسپتالوں اور کلنکس کا رخ کرنے کے بجائے اسپالوں میں علاج و معالجہ کرنے کی اپیل کی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’دور داز اور دیہی علاقوں کے ہیلتھ سنٹرز، سب ہیلتھ سنٹرز میں بجلی کی تخفیف کی وجہ سے اینٹی ریبیز ویکسین دستیاب نہیں رکھی گئی ہے، کیونکہ ویکسین فریزر کے بغیر 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ایکسپائر ہو جاتی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: شہر سرینگر کی سڑکوں پر آوارہ کتوں کا راج