کپواڑہ:محکمہ سریکلچر کے یومیہ ملازمین نے آج ہندوارہ میں بقایا جات تنخواں کے خلاف احتجاج کیا ۔ اس پیچ احتجاجی ملازمین نے ڈپٹی ڈائریکٹر سریکلچر کے دفاتر پر تالا چڑھا دیا۔ ملازمین کے مطابق ان کی تنخواہیں کئی ماہ سے رکی پڑی ہے جس کی وجہ سے انیں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک ملازم بشیر احمد نے بتایا کہ انہیں ستمبر 2022 سے ویجس سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کے شکار ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے بچوں کو اسکولوں کو فیس کی ادائگی کی وجہ سے نکال دیا گیا ہے کیونکہ وہ فیس ادا نہیں کر پارہے ہے۔
انہوں نے کہ کہ اس بابرکت والے مہینے میں ان کے گھروں میں اشیاء ضروری کی چیزوں کی شدید قلت ہے ۔انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ان کے ویجس فوری طور واگزار کریں تاکہ ان کے مشکلات دور ہوجائے۔ انہوں نے محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ غفلت شعاری کی وجہ سے ان کے فنڈس بھی لپس ہورہے ہیں۔
مزید پڑھیں: LG on Sericulture in Kashmir ریشم کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کوشاں، منوج سنہا
وہیں ایک اور احتجاجی ملازم غلام رسول نے بتایا انہوں نے محکمہ میں کام کیا ہے لیکن محکمہ ان کے ویجس واگزار نہیں کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ روز کے بعد ہی فینانشل سال ختم ہو رہا ہے اور اس سے قبل ان کے بقایا جات تنخواہیں واگزار کی جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کے ویجس کو دو تیں دنوں میں واگزار نہیں کیا گیا تو وہ اس کے خلاف زبردست احتجاج کرے گئے۔ انہوں نے ایل جی منوج سنہا اور ڈائریکٹر سریکلچر سے ان کے بقایا جات کی فوری واگزاری کا مطالبہ کیا ہے۔