ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ محض دو سال قبل شاہراہ پر میگڈم بچھایا گیا جس کا آج نام و نشام ہی نہیں۔
انکا کہنا تھا کہ شاہراہ پر جگہ جگہ گہرے گڑھے بن گئے ہیں جس سے راہگیروں کو عبور و مرور میں بے حد پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خستہ حال سڑکوں کے باعث گاڑیاں بھی خراب ہو چکی ہیں، ’’قرضہ لیکر گاڑیاں خریدنے والے خستہ حال گاڑیوں سے بھرپور کمائی نہیں کر پاتے جس کے سبب وہ بینکوں سے لیا ہوا قرضہ بھی وقت پر ادا نہیں کر پاتے۔‘‘
مقامی آبادی کا کہنا تھا کہ خستہ حال سڑک کا سب سے زیادہ خمیازہ طلباء اور مریضوں کو بھگتنا پڑتا ہے، ’’طلباء وقت پر اسکول، کالج اور مریض اسپتال نہیں پہنچ پاتے۔‘‘
انہوں نے انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ماور - ہندوارہ سڑک کی مرمت جلد سے جلد کی جائے۔