اس سلسلے میں ایس ایچ او ویلگام افتخار حسین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ '29 دسمبر 2010 کو سوژلیاری ویلگام نامی گاوں کے رہنے والے 15سالہ محمد اشرف چوہان ولد فضل دین چوہان لاپتہ ہوئے تھے جس کے بعد مذکورہ لڑکے کے گھروالوں نے پولیس تھانہ ویلگام میں شکایت درج کی تھی۔
جس کی بنیاد پر ویلگام پولیس نے کارروائی جاری رکھتے ہوئے آج یعنی گیارہ سال بعد ایک اطلاع ملنے پر اس لڑکے کو اسلامک یونیورسٹی سے بازیاب کیا اور پولیس اس لڑکے کو وہاں سے اپنے گھر لے آئی، اس دوران اس لڑکے سے پوچھ گچھ میں معلوم چلا کہ مذکورہ لڑکا پہلے سرینگر میں کسی دکان پر کام کررہا تھا جس کے بعد وہ جموں میں بھی کام کرنے گیا تھا اور اس کے بعد اب ضلع اننت ناگ کے اونتی پورہ یورنیوسٹی کے ایک کینٹین میں کام کررہا تھا۔
اس بارے میں جب ویلگام پولیس کو جانکاری ملی تو انہوں نے اس لڑکے کو وہاں سے بازیاب کیا بعد میں اسے گھر والوں کے حوالے کیا۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے لڑکے کی امید ہی چھوڑ دی تھی لیکن اس وقت انہیں عید جیسی خوشی ملی جب ہندوارہ اور ویلگام پولیس نے مل کر اس لڑکے کو 11 سال بعد بازیاب کر کے اس کے والدین کے حوالے کیا جس پر علاقے کے لوگوں نے بھی ہندوارہ پولیس بالخصوص ایس ایچ او ویلگام افتخار حسین کا شکریہ ادا کیا اور ان کے کام کی کافی تعریف کی۔