ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے میں ایک ہی کنبے کے 8 افراد مبینہ طور جنگل سے لائی ہوئی زہریلی سبزی کھانے کے بعد بے ہوش ہوگئے۔ 8 members of a family hospitalized in Handwara. سبھی افراد کو فوری طور نزدیکی طبی مرکز پہنچایا گیا جہاں سے انہیں ضلع اسپتال ہندوارہ منتقل کیا گیا۔ ضلع اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں نازک حالت میں سرینگر پہنچایا گیا جہاں معالجین کے مطابق دو افراد کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
ہندوارہ سے 14کلومیٹر دور شرہامہ، ماور علاقے کے سرپنچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک مقامی کنبہ کے سبھی افراد نزدیکی جنگل سے لائی ہوئی سبزی کھانے کے بعد بے ہوش ہو گئے۔ Family Members Hospitazlised after consuming Wild Herb. سرپنچ کے مطابق کنبے کے ایک شخص نے پڑوسیوں کو آواز دی۔ پڑوسیوں نے سبھی افراد کو بے ہوش ہوتے دیکھ انہیں فوری طور قلم آباد طبی مرکز پہنچایا جہاں معالجین نے انہیں ضلع اسپتال پہنچانے کا مشورہ دیا۔
سرپنچ نے مزید کہا کہ ضلع اسپتال میں ڈاکٹروں نے ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں سرینگر ریفر کردیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرینگر میں علاج کے بعد بیشتر افراد کی حالت مستحکم ہے تاہم انکے مطابق دو افراد کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ Family consumes Wild Herb, Hospitalizedاسپتال میں داخل کیے جانے والے افراد کی شناخت عبدالعزیز ملہ، محمد اکبر ملہ، زونی بیگم، بشیر احمد ملہ، نصیر احمد ملہ، پرویز احمد ملہ کے علاوہ محمد اکبر ملہ کی تین بیٹیاں اور ایک لڑکا شامل ہے۔ محمد اکبر ملہ اور بشیر احمد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
- مزید پڑھیں: بارہمولہ: ایک ہی خاندان کے دو افراد ڈوب کر ہلاک
ڈی سی کپوارہ نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے بغیر تفتیش و تحقیق کے جنگلی سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔ وہیں انہوں نے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال کے ڈائریکٹر سے مریضوں کا مفت علاج کئے جانے کی بھی اپیل کی ہے۔