ETV Bharat / state

ہندوارہ: تابندہ غنی کی 13ویں برسی پر انصاف کا مطالبہ

author img

By

Published : Jul 21, 2020, 2:14 PM IST

تیرہ سال قبل اسکول سے گھر لوٹ رہی بچی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کر اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔

justice
justice

ہندوارہ میں معصوم تابندہ غنی کی 13 ویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور لواحقین نے ملوث سزا یافتہ ملزمو ں کو فوری طور پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہندوارہ: تابندہ غنی کی 13ویں برسی پر انصاف کا مطالبہ

2007 میں لنگیٹ میں تابندہ غنی کو آج ہی کے روز 20 جولائی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ اسکول سے گھر واپس لوٹ رہی تھی بعد میں اس کی لاش ایک باغ میں پائی گئی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ بعد میں تابندہ غنی کے کیس میں ملو ث 4 ملزمو ں کے خلاف کیس درج کیا گیا اور 2015 میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چاروں ملزمو ں کو سزائے موت کی سنائی جس کے بعد مجرمو ں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جہا ں سنگل بینچ نے کپوارہ کی عدالت کے اس فیصلہ کو بر قرار رکھا اور اب یہ کیس ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ میں زیر سماعت ہے ۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم نہیں جانتے ہیں یہ معاملہ کیوں طول پکڑ رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سزا یافتہ مجرمو ں کو اسی طرح پھانسی پر لٹکایا جائے جس طرح دلی کی نربھیا کیس میں کیا گیا ہے۔

جسٹس فار تابندہ فورم کا کہنا ہے کہ 13سال سے وہ انصاف کے طلب گار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 24 اپریل 2015 کو کپوارہ عدالت نے چاروں ملزمو ں کو موت کی سزا سنائی جو حق و انصاف کی جیت ہے لیکن ابھی تک اس فیصلہ پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

انہو ں نے کہا کہ اگر دہلی کی نربھیا کیس میں ملوث مجرموں کو پھانسی دی گئی تو تابندہ غنی کیس میں ملوث مجرمو ں کو سزائے موت دینے میں تاخیر کیو ں ہو رہی ہے؟ انہو ں نے تابندہ غنی کی 13ویں برسی پرمطالبہ کیا کہ مجرمو ں کے خلاف کپواڑہ عدالت کے تاریخی فیصلہ کو عمل میں لایا جائے اور ان ملزموں کو کفرکردار تک پہنچایا جائے۔

ہندوارہ میں معصوم تابندہ غنی کی 13 ویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا اور لواحقین نے ملوث سزا یافتہ ملزمو ں کو فوری طور پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہندوارہ: تابندہ غنی کی 13ویں برسی پر انصاف کا مطالبہ

2007 میں لنگیٹ میں تابندہ غنی کو آج ہی کے روز 20 جولائی کو اس وقت اغوا کیا گیا جب وہ اسکول سے گھر واپس لوٹ رہی تھی بعد میں اس کی لاش ایک باغ میں پائی گئی۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ بعد میں تابندہ غنی کے کیس میں ملو ث 4 ملزمو ں کے خلاف کیس درج کیا گیا اور 2015 میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چاروں ملزمو ں کو سزائے موت کی سنائی جس کے بعد مجرمو ں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا جہا ں سنگل بینچ نے کپوارہ کی عدالت کے اس فیصلہ کو بر قرار رکھا اور اب یہ کیس ہائی کورٹ کے ڈبل بینچ میں زیر سماعت ہے ۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ ہم نہیں جانتے ہیں یہ معاملہ کیوں طول پکڑ رہا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سزا یافتہ مجرمو ں کو اسی طرح پھانسی پر لٹکایا جائے جس طرح دلی کی نربھیا کیس میں کیا گیا ہے۔

جسٹس فار تابندہ فورم کا کہنا ہے کہ 13سال سے وہ انصاف کے طلب گار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 24 اپریل 2015 کو کپوارہ عدالت نے چاروں ملزمو ں کو موت کی سزا سنائی جو حق و انصاف کی جیت ہے لیکن ابھی تک اس فیصلہ پر عملدرآمد نہیں ہوا۔

انہو ں نے کہا کہ اگر دہلی کی نربھیا کیس میں ملوث مجرموں کو پھانسی دی گئی تو تابندہ غنی کیس میں ملوث مجرمو ں کو سزائے موت دینے میں تاخیر کیو ں ہو رہی ہے؟ انہو ں نے تابندہ غنی کی 13ویں برسی پرمطالبہ کیا کہ مجرمو ں کے خلاف کپواڑہ عدالت کے تاریخی فیصلہ کو عمل میں لایا جائے اور ان ملزموں کو کفرکردار تک پہنچایا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.