کولگام: مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے کولگام میں واقع منی سیکریٹریٹ کے سامنے خواتین کے ایک گروپ نے سابق رکن اسمبلی عبدالحمید پڈر کے مبینہ خواتین مخالف بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منی سکریٹریٹ کولگام میں مختلف علاقوں سے آئی ہوئی خواتین نے حقوق خواتین کی پامالی اور انہیں تذلیل کیے جانے کے خلاف احتجاج کیا، احتجاجی خواتین نے اپنی پارٹی کے سینر لیڈر و سابق ممبر اسمبلی نورآباد عبدالمجید پڈر کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ خاتون جس قوم کی رہبر ہو وہ قوم برباد ہوتی ہے۔
مبینہ بیان پر سابق رکن اسمبلی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مقامی خواتین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عبدالحمید پڈر نے اپنی تقریر میں حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کا کوئی رول نہں ہے۔ مظاہرین نے کہاکہ رکن اسمبلی نے حدیث کا غلط ترجمہ پیش کیا۔ وہ خواتین کے حقوق کو چھننے کی کوشش کررہے ہیں۔ خواتین نے سابق رکن اسمبلی کے خلاف کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ وائرل ویڈیو میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیاکہ خواتین کے کوئی حقوق نہں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Maulana Irshad Tantry Interview چھ دفعہ حج اور پچاس مرتبہ عمرہ کرنے والے مولانا ارشاد احمد تانترے سے خصوصی گفتگو
احتجاج کرنے والی خواتین کہاکہ اگر عورت قوم کا زوال ہے تو سابق رکن اسمبلی نے پنچایت انتخابات میں اپنی بیوی کو کھڑا کیوں کیا۔ اس معاملے کو لیکر جب سابق رکن اسلمبی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے کیمرے کے سامنے آنے سے انکار کر دیا۔