وادی کشمیر میں جہاں ان گنت صاف و شفاف قدرتی چشمے پائے جاتے ہیں وہیں جنوبی کشمیر کے متعدد گاؤں پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، جس کی وجہ دور جدید میں بھی لوگوں کو آلودہ پانی پینا پڑرہا۔ انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے صاف پانی دستیاب نہیں ہوپارہا ہے۔
ضلع کولگام کا خان محلہ چک بڈونی، قاضی گنڈ قصبہ سے محض ایک کلو میٹر کی مسافت پر آباد ہے، لیکن محلہ کو آج تک محکمہ جل شکتی کی واٹر سپلائی اسکیم کے دائرے میں نہیں لایا جاسکا ہے، جس کی وجہ سے مقامی خواتین کو نزدیکی نالوں سے پانی حاصل کرنا پڑرہا ہے، جس پانی کی وجہ سے متعدد قسم کی بیماریاں بھی پیدا ہوتی ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق تمام بیماریاں آلودہ پانی کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں اس کے باوجود گاؤں والوں کو آلودہ پانی پینا پڑتا ہے۔
مقامی خاتون کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی استعمال کرنے سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں، اور حکومت کی جانب سے کوئی خاص اقدام بھی نہیں کیا جارہا ہے۔
علی محمد خان کا کہنا ہے کہ محلہ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک آباد ہونے کے باوجود بھی بنیادی سہولیات خاص کر پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، آلودہ پانی استعمال کرنے سے متعدد لوگ معدے کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
ایگزیکیٹیو انجینیئر جل شکتی قاضی گنڈ کا کہنا ہے کہ محلہ کو نئے اسکیم کے دائرے میں رکھا گیا ہے اور منظوری ملتے ہی کام شروع کیا جائے گا۔