جموں و کشمیر حکومت نے بدھ کے روز ایک ایسے استاد کی تنخواہ جاری کی ہے، جس کے بیٹے نے 28 مئی کو خودکشی کرلی تھی۔ دراصل خودکشی کرنے سے پہلے لڑکے نے ویڈیو میں کہا تھا کہ وہ اپنے والد کی تنخواہ کی عدم ادائیگی کے بعد اپنے کنبہ کے مالی بحران کی وجہ سے ایسے اقدام اٹھانے پر مجبور تھا۔
وہیں سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن (کشمیر ) تصدق حسین میر نے آج 28 مئی کو خودکشی کرنے والے کولگام کے ایک لڑکے کے والد سمیت 630 اساتذہ کی روک تھام کی تنخواہ کی ادائیگی کے لئے کشمیر کے چیف ایجوکیشن افسران کو 33 کروڑ روپے جاری کیے۔
عہدیدار نے بتایا کہ ان اساتذہ کی تنخواہ دستاویزات کی کمی اور تصدیق کی وجہ سے زیر التوا تھی۔ وہیں لڑکے کے والد کا الزام ہے کہ سابقہ ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن نے بس ان کی تنخواہ کو روک دیا تھا۔