سی پی آئی(ایم) کے سینئر لیڈر محمد یوسف تاریگامی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے نام جاری سمن کو سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت سیاسی مخالفین کے خلاف ایجنسیوں کو استعمال کرکے ان کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی قیادت والی مرکزی سرکار کو اپنے مخالفین کو دھمکانے کی پالیسی کو ترک کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا: ’محبوبہ مفتی کے نام ای ڈی کا سمن بی جے پی سربراہی والی مرکزی سرکار کی طرف سے سیاسی مخالفین کے خلاف ایجنسیوں کے استعمال کرنے کی ایک اور مثال ہے‘. ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی انتقام گیری ہے تاکہ اختلاف رائے رکھنے والوں کی آواز کو دبایا جا سکے۔
موصوف نے کہا کہ یہ مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 کو بحال کرنے کے لئے اٹھائی جانے والی آوازوں کو بھی دبانے کی ایک کوشش ہے۔
انہوں نے بیان میں کہا: ’بی جے پی حکومت کو وچ ہنٹنگ اور ڈرانے دھمکانے کی پالیسی سے بر آمد ہونے والے خطرات کو سمجھ لینا چاہئے اور اس پالیسی کو ترک کرنا چاہئے اور اس کی بجائے متعلقین اکے ساتھ دفعہ 370 کی بحالی کے حوالے سے بات چیت شروع کرنی چاہئے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ بات چیت سے ہی تمام مسائل کا دیر پا اور موثر حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔
بتادیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک مبینہ منی لانڈرنگ کیس کی جانچ کے سلسلے میں پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے نام سمن جاری کر کے انہیں پوچھ گچھ کے لئے 15 مارچ کو ای ڈی ہیڈ کوارٹرز نئی دہلی طلب کر لیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے اس سمن کے رد عمل میں اپنی ایک ٹوئٹ میں الزام لگایا ہے کہ حکومت بھارت کے سیاسی مخالفین کو ڈرانے اور دھمکانے کے ہتھکنڈے ہر گزرتے دن کے ساتھ معمول بنتے جا رہے ہیں۔