وادی کشمیر میں 3 جنوری کی صبح سے مسلسل 4 روز تک برفباری ہوئی جس کی وجہ سے معمولات زندگی بُری طرح سے درہم برہم ہو گئی ہے۔
گزشتہ روز موسم میں تبدیلی آئی اور چار روز بعد فضائی سروس بحال ہو گیا، تاہم زمینی رابطے بدستور بند ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو ملی جانکاری کے مطابق سرینگر جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی نقل و حمل کو یقینی بنانے کےلیے ہر ممکن کوشش جاری ہے۔ نمائندے نے بتایا کہ برفباری کی وجہ سے قومی شاہراہ پر تقریباً پر ہزاروں گاڑیاں درماندہ ہیں جن میں زیادہ تر مال بردار گاڑیاں ہیں۔
برڈ فلو: جموں و کشمیر میں پولٹری کی درآمد پر پابندی عائد
نمائندے کے مطابق حکام نے قاضی گنڈ سے بانہال تک سڑک کو بحال کیا جس کے بعد اس سیکٹر میں درماندہ تیل ٹینکروں کو وادی میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ جمعرات کو شاہراہ یکطرفہ گاڑیوں کے لیے بحال کرنے کا امکان ہے لیکن صرف بانہال اور قاضی گنڈ تک شاہراہ بحال کی جاسکی۔
حکام نے گزشتہ شام ایک ٹریفک ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کے روز شاہراہ پر ضروری مرمت کے پیش نظر کسی بھی گاڑی کو چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ادھر تاریخی مغل روڑ، سرینگر کرگل ،کرناہ کپوارہ،گریز بانڈی پورہ اور مژھل کپوارہ کی سڑکیں بھی مسلسل بند پڑی ہیں۔
دوسری جانب محکمہ بجلی نے کہا کہ موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی سرینگر میں نوے فیصد بجلی بحال کر دی ہے۔