وادی میں ریل سروس بحال ہونے کے آثار نظر آرہے ہیں۔ تاہم قاضی گنڈ میں برف سے ڈھکی ریلوے پٹری سے برف ہٹانے کا کام شدومد سے جاری ہے۔
وادی کشمیر میں ریل کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے سرگرمیاں شروع ہوچکی ہیں۔ ریلوے حکام نے بانہال سے بارہمولہ تک برف سے ڈھکی ریل لائن پر برف ہٹانے کا کام شروع کیا ہے جس سے یہاں کے لوگوں میں ریل چلنے کی اُمید کی کرن پھر سے نظر آنے لگی ہے۔
واضح رہے کہ وادی میں طویل عرصہ سے ریل سروس بند ہے۔ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی، ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے اور اس کے بعد کورونا وائرس کی وجہ سے بانہال - بارہمولہ ریل سروس ٹھپ ہے۔
ریل سروس بند رہنے کے سبب مسافروں و اس کے ساتھ کاروباری افراد کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ وادی میں سفر کرنے کے لئے سب سے سستا اور مؤثر ذریعہ تصور کی جانے والی ریل سروس سے روزانہ کی بنیادوں پر ہزاروں کی تعداد میں لوگ بالخصوص سرکاری ملازمین، طلبا و تجارت پیشہ افراد استفادہ کرتے ہوئے وقت کے ساتھ ساتھ پیسے بھی بچاتے ہیں۔
جموں کا سفر کرنے والے مسافر بھی سرینگر سے بانہال تک ریل سفر کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم ریل سروس لگاتار بند رہنے کے باعث انہیں مشکلات سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ لوگوں کی جانب سے ریل سروس بحال کرنے کے حوالے سے کئی مرتبہ آواز بلند کی گئی اور سیاسی جماعت کانگریس نے بھی گذشتہ روز بانہال میں ریل سروس بحال کرنے کے لئے احتجاج کیا۔
وادی میں ریل سروس بند ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ سال 2016 میں حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں ریل سروس کم و بیش نصف سال تک معطل رہی تھی۔ علاوہ ازیں وادی میں حالات خراب ہوتے ہی ریل سروس کو بند کیا جاتا ہے۔
اس بیچ ریل حکام کا کہنا ہے کہ 17 فروری کے بعد ریل سروس بحال ہونے کے امکانات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر میں اٹھارہ ماہ بعد 4 جی سروس بحال