کولگام: مائیگرنٹ پنڈت کالونی، ویسو، قاضی گنڈ میں مقیم کشمیری پنڈت پی ایم پیکیج ملازم راہل بھٹ کی ہلاکت کے بعد اپنے مطالبات کو لیکر مسلسل احتجاج پر ہیں۔ پنڈتوں کی جانب سے شیخ پورہ بڈگام، سرینگر، شمالی کشمیر سمیت جموں میں بھی احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ PM Pachage Employees’ Protest Continueاحتجاجی مظاہرین انتظامیہ سے وادی کشمیر سے باہر کسی بھی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطہ ری لوکیشن کی مانگ کر رہے ہیں۔
احتجاجیوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’آج احتجاج 42 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، یہ احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا۔‘‘ Rahul Bhat Killing, Pandits Protest Continues احتجاج میں شامل کشمیری پنڈتوں نے مزید کہا کہ احتجاج کے سبب انکے بچے بھی گزشتہ بیالیس روز سے اسکول نہیں گئے، جس سے ان بچوں کی تعلیم کافی متاثر ہوئی ہے اور ان کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری پنڈتوں کی مسلسل ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات کے بعد وہ خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔ اسلئے ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں جلد از جلد وادی سے باہر محفوظ مقامات پر منتقل (ری لوکیٹ) کیا جائے، حالات بہتر ہونے کے بعد وہ دوبارہ یہاں نوکری کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے حال ہی میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کی، تاہم اس کے باوجود کشمیری پنڈتوں کا احتجاج مسلسل جاری ہے۔ احتجاجیوں کا مزید کہنا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ ان کے مطالبات کو جلد پورا کرے گی۔