جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جنگجوؤں اور ان کے حامیوں کے لیے کوئی رحم نہیں ہے۔
کنڈ کولگام میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سنہا نے کہا کہ صوفی سنتوں کی سرزمین پر تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، کشمیر جیسی خوبصورت جگہ جہاں ہر جگہ صوفی اولیا موجود ہیں، وہاں تشدد اور عسکریت پسندی کو ہر گز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ لہذا جنگجوؤں اور ان کے حامیوں پر کوئی رحم نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا سید سمنانیؒ جیسے صوفی بزرگ کی سرزمین جنہوں نے امن کو فروغ دینے اور تشدد کو شکست دینے کے لیے خون اور پسینہ بہایا، پر کسی بھی قسم کے تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
ایل جی نے کہا کہ تشدد کے راستے میں شامل ہونے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا میں اماموں اور خطیبوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنا کردار ادا کریں اور بچوں پر نظر رکھیں تاکہ وہ غلط راستے پر نہ چلیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر میں تشدد کو شکست دینے کے لیے پر عزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر منوج سنہا کا دورہ کولگام
ایل جی نے کہا کہ جو نوجوان غلط راستے کا انتخاب کرتے ہیں انہیں تشددکا راستہ ترک کرکے امن اور ترقی کے کام میں شامل ہونا چاہیے۔ سنہا نے کہا کہ جو لوگ نوجوانوں کو تشدد کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ کشمیر کے سینکڑوں لوگوں کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔
قومی سطح کے امتحان (انڈین اکنامک سروسز) امتحان میں ملکی سطح پر دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے نوجوان کی تعریف کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ رکشا کھینچنے والے کے بیٹے تنویر خان نے نہ صرف کولگام بلکہ پورے جموں و کشمیر کے لوگوں کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ نوجوانوں کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے اور بہتر مستقبل کا انتخاب کرنا چاہیے۔