ETV Bharat / state

Mela Kheer Bhawani کولگام میں میلہ کھیر بھوانی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

author img

By

Published : May 29, 2023, 6:32 PM IST

Updated : May 29, 2023, 7:42 PM IST

میلہ کھیر بھوانی کے تہوار کی سب سے خاص بات یہ بھی ہے کہ اس تہوار کے دوران کشمیر کے آپسی بھائے چارے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور کشمیریت کی زندہ مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔

mela-kheer-bhawani-celebrated-with-religious-fervour-in-kulgam
کولگام میں میلہ کھیر بھوانی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا
کولگام میں میلہ کھیر بھوانی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

کولگام: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقہ میں واقع مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر میں سالانہ ’میلہ کھیر بھوانی‘اتوار کے روز انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس میلے کی کشش اور عقیدت ایک بار پھر ہزاروں پنڈتوں کو کشمیر کھینچ لائی۔ تولہ مولہ میں واقع کھیر بھوانی کشمیری پنڈتوں کی ایک مقدس جگہ ہے جہاں پر رگنیا دیوی جو اِن کی ایک مقدس دیوی ہیں، کا مندر ہیں۔

میلہ کھیر بھوانی کے سلسلے میں کولگام کے دونوں استھاپنوں واقع ماتا تریپور سندری دیوسر اور ماتا کھیر بھوانی منزگام میں عقیدت مندوں نے حاضری دی، دونوں مقامات پر ہون اور خصوصی پوجا پاٹ کا اہتمام عمل میں لایا گیا۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے زائرین کے لیے مکمل انتظامات کیے تھے۔کشمیری پنڈتوں کے مطابق رگنیا دیوی صرف کشمیر میں پوجی جاتی ہے۔ اس مندر میں کشمیری پنڈت ’میلہ کھیر بھوانی‘ کے نام سے مشہور تہوار ہر سال مناتے ہیں۔ میلہ کھیر بھوانی کو کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا اور اہم تہوار مانا جاتا ہے۔اس تہوار کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ اب گذشتہ اڑھائی دہائیوں سے ان کشمیری پنڈتوں کو اپنے مقامی کشمیری مسلمان اور پنڈت بھائیوں سے ملنے کا موقع بھی فراہم کررہا ہے جو 1990میں نامساعد حالات کی وجہ سے وادی میں اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرگئے تھے۔

اس تہوار کے موقع پر آج ایک بار پھر جب کشمیری مسلمانوں نے اپنے پنڈت بھائیوں اور پنڈتوں نے اپنی برادری کے دوسرے افراد کے ساتھ برسوں بعد ملاقات کی، تو یہاں انتہائی رقعت آمیز مناظردیکھنے کو ملے اور اکثر و بیشتر کو اپنی پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی ملک کے مختلف حصوں میں رہائش اختیار کرچکے کشمیری پنڈتوں نے ہزاروں کی تعداد میں تولہ مولہ گاندربل آکر میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کی۔ انتظامیہ نے اس بار میلے میں شرکت کے خواہشمند عقیدتمندوں کے لئے سرمائی دارالحکومت جموں اور قومی راجدھانی نئی دہلی سے تولہ مولہ تک ٹرانسپورٹ کے مناسب انتظامات کئے تھے۔ اس کے علاوہ مندر کے اندر اور باہر بھی عقیدتمندوں کے لئے معقول انتظامات کئے گئے تھے۔

کی۔

مزید پڑھیں: Kheer Bhawani Mela گاندربل میں سالانہ کھیر بھوانی میلہ دھوم دھام سے منایا گیا

میلہ کھیر بھوانی کے اس تہوار کی سب سے خاص بات یہ بھی ہے کہ اس تہوار کے دوران کشمیر کے آپسی بھائے چارے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور کشمیریت کی زندہ مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ تہوار کے دوران نہ صرف کشمیری مسلمان اپنے پنڈت بھائیوں کو ضرورت کی ہر ایک چیز مہیا کرتے ہیں بلکہ انہیں اپنے گھروں میں دعوت پر بلاتے ہیں۔

مورخین کے مطابق کھیر بھوانی کی مندر کو 1912 میں مہاراجہ پرتاب سنگھ نے تعمیر کیا تھا۔ کھیر بھوانی کے اس مقدس مندر کے مقام پر ایک چشمہ ہے ، جو پنڈتوں کے مطابق ہر سال اپنا رنگ بدلتا رہتا ہے اور کشمیر کے لئے اگلے سال کیسا ہوگا، کی رنگ کے ذریعے پیشین گوئی کرتا ہے۔اس مندر کے پادری کا کہنا ہے کہ یہ ایک پرانی روایت ہے اور رنگ بدلنے کی پیشن گوئی ہمیشہ سچ ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وادی میں ستمبر 2014 میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے قبل چشمے کا پانی سیاہ رنگ میں تبدیل ہوا تھا۔

کولگام میں میلہ کھیر بھوانی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

کولگام: وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے تولہ مولہ علاقہ میں واقع مشہور ماتا کھیر بھوانی مندر میں سالانہ ’میلہ کھیر بھوانی‘اتوار کے روز انتہائی عقیدت و احترام اور مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ اس میلے کی کشش اور عقیدت ایک بار پھر ہزاروں پنڈتوں کو کشمیر کھینچ لائی۔ تولہ مولہ میں واقع کھیر بھوانی کشمیری پنڈتوں کی ایک مقدس جگہ ہے جہاں پر رگنیا دیوی جو اِن کی ایک مقدس دیوی ہیں، کا مندر ہیں۔

میلہ کھیر بھوانی کے سلسلے میں کولگام کے دونوں استھاپنوں واقع ماتا تریپور سندری دیوسر اور ماتا کھیر بھوانی منزگام میں عقیدت مندوں نے حاضری دی، دونوں مقامات پر ہون اور خصوصی پوجا پاٹ کا اہتمام عمل میں لایا گیا۔ ضلع انتظامیہ اور پولیس نے زائرین کے لیے مکمل انتظامات کیے تھے۔کشمیری پنڈتوں کے مطابق رگنیا دیوی صرف کشمیر میں پوجی جاتی ہے۔ اس مندر میں کشمیری پنڈت ’میلہ کھیر بھوانی‘ کے نام سے مشہور تہوار ہر سال مناتے ہیں۔ میلہ کھیر بھوانی کو کشمیری پنڈتوں کا سب سے بڑا اور اہم تہوار مانا جاتا ہے۔اس تہوار کی ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ اب گذشتہ اڑھائی دہائیوں سے ان کشمیری پنڈتوں کو اپنے مقامی کشمیری مسلمان اور پنڈت بھائیوں سے ملنے کا موقع بھی فراہم کررہا ہے جو 1990میں نامساعد حالات کی وجہ سے وادی میں اپنا گھر بار چھوڑ کر ہجرت کرگئے تھے۔

اس تہوار کے موقع پر آج ایک بار پھر جب کشمیری مسلمانوں نے اپنے پنڈت بھائیوں اور پنڈتوں نے اپنی برادری کے دوسرے افراد کے ساتھ برسوں بعد ملاقات کی، تو یہاں انتہائی رقعت آمیز مناظردیکھنے کو ملے اور اکثر و بیشتر کو اپنی پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی ملک کے مختلف حصوں میں رہائش اختیار کرچکے کشمیری پنڈتوں نے ہزاروں کی تعداد میں تولہ مولہ گاندربل آکر میلہ کھیر بھوانی میں شرکت کی۔ انتظامیہ نے اس بار میلے میں شرکت کے خواہشمند عقیدتمندوں کے لئے سرمائی دارالحکومت جموں اور قومی راجدھانی نئی دہلی سے تولہ مولہ تک ٹرانسپورٹ کے مناسب انتظامات کئے تھے۔ اس کے علاوہ مندر کے اندر اور باہر بھی عقیدتمندوں کے لئے معقول انتظامات کئے گئے تھے۔

کی۔

مزید پڑھیں: Kheer Bhawani Mela گاندربل میں سالانہ کھیر بھوانی میلہ دھوم دھام سے منایا گیا

میلہ کھیر بھوانی کے اس تہوار کی سب سے خاص بات یہ بھی ہے کہ اس تہوار کے دوران کشمیر کے آپسی بھائے چارے، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور کشمیریت کی زندہ مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ تہوار کے دوران نہ صرف کشمیری مسلمان اپنے پنڈت بھائیوں کو ضرورت کی ہر ایک چیز مہیا کرتے ہیں بلکہ انہیں اپنے گھروں میں دعوت پر بلاتے ہیں۔

مورخین کے مطابق کھیر بھوانی کی مندر کو 1912 میں مہاراجہ پرتاب سنگھ نے تعمیر کیا تھا۔ کھیر بھوانی کے اس مقدس مندر کے مقام پر ایک چشمہ ہے ، جو پنڈتوں کے مطابق ہر سال اپنا رنگ بدلتا رہتا ہے اور کشمیر کے لئے اگلے سال کیسا ہوگا، کی رنگ کے ذریعے پیشین گوئی کرتا ہے۔اس مندر کے پادری کا کہنا ہے کہ یہ ایک پرانی روایت ہے اور رنگ بدلنے کی پیشن گوئی ہمیشہ سچ ثابت ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وادی میں ستمبر 2014 میں آنے والے تباہ کن سیلاب سے قبل چشمے کا پانی سیاہ رنگ میں تبدیل ہوا تھا۔

Last Updated : May 29, 2023, 7:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.