جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سانگڑن دیوسر میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی افراد نے انتظامیہ کے خلاف پرزور احتجاج کیا۔
مقامی خواتین نے سڑک پر بیٹھ کر محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج کیا۔
خواتین مظاہرین کا کہنا ہے کہ پینے کے پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہ ندی نالوں کا گندہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں، جس کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کی شکار ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا 'متعلقہ محکمہ جات کے افسران نے گذشتہ کئی مہینوں سے علاقہ کے لوگوں کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے ہیں، آج تک پینے کے پانی کی سپلائی ہم تک نہیں پہنچی'۔
مقامی خواتین نے خالی برتنوں کے ساتھ سڑک پر احتجاج کیا اور محکمہ کے خلاف نعرہ بازی کی۔
وہیں ایک مقامی شخص نے کہا 'محکمہ نے ابھی تک علاقے کو بلاخلل پانی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تاہم زمینی سطح پر وعدوں کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا'۔
انہوں نے اپیل کی ہے کہ محکمہ علاقہ کو پانی فراہم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔
وہیں محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیوٹیو انجینئر غلام نبی بٹ کا کہنا ہے 'سخت گرمی کے باعث ندی نالوں میں پانی کم ہوا ہے، جس کی وجہ سے 24 گھنٹے پانی فراہم کرنا ناممکن ہے تاہم محکمہ کی جانب سے ضرورت کے مطابق پانی فراہم کیا جارہا ہے۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کا منصفانہ استعمال کریں۔