جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ایک لیکچرار کی حرکت قلب بند ہونے سے موت واقع ہوگئی اور استاد کے فوت ہونے کی خبر سنتے ہی شاگر بھی دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوگیا۔
گزشتہ شب ضلع کولگام کے دیدی پورہ علاقے میں ایک مقامی لیکچرار میسر احمد سہہ کو سینے میں درد کی شکایت کے بعد کولگام اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
لیکچرار کے فوت ہونے کی خبر سنتے ہی علاقے میں کہرام مچ گیا۔ خواتین سینہ کوبی اور آہ و زاری کرتی ہوئی ان کے گھر کی طرف رخ کرنے لگیں۔ اس منظر کو دیکھتے ہی میسر احمد کے پڑوس میں رہائش پذیر ان کا ایک شاگر، نویں جماعت کا طالب علم، سمیر احمد وانی بے ہوش ہوکر گر پڑا۔
سمیر احمد کو فوری طور پر ضلع اسپتال کولگام پہنچایا گیا جہاں معالجین نے انہیں اننت ناگ میڈیکل کالج اسپتال لے جانے کے لیے کہا، جہاں سمیر احمد جانبر نہ ہو سکے۔
دیدی پورہ، کولگام میں دونوں- استاد اور شاگرد- کی تجہیز و تکفین کا عمل ہفتہ کی صبح انجام دیا گیا۔ اس حادثے کے سبب ہر آنکھ نم اور ہر دل غمگین ہے۔
مزید پڑھیں: کولگام: پل کا کام شروع نہیں کئے جانے کے خلاف احتجاج
لیکچرار میسر احمد سہہ کے والد نے بتایا کہ ان کا فرزند انتہائی محنتی اور ہر دل عزیز شخص تھا، وہ کبھی بھی طلبہ کو پڑھانے میں غفلت یا سستی نہیں کرتا تھا۔
دریں اثناء، انہوں نے مزید کہا کہ اس سانحہ کی خبر سنتے ہی زاڈی پورہ علاقے کی ایک طالبہ کو بھی دل کا دورہ پڑا ہے جسے سرینگر اسپتال ریفر کردیا گیا ہے جہاں اس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔