جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں آج انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت میں ڈی سی آفس کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج کی صدارت سابق رکن اسمبلی دیوسر محمد امین بھٹ کر رہے تھے۔
مظاہرین کا الزام تھا کہ قومی شاہراہ پر عام لوگوں کے لیے پابندیاں بڑھتی جارہی ہیں، شاہراہ کے آس پاس والے گاؤں کچھ زیادہ ہی پریشان ہیں۔
ساتھ ہی ان کا الزام یہ بھی تھا کہ بجلی، پانی، اور راشن جیسی بنیادی ضروریات سے بھی عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کر پڑ رہا ہے۔
سابق رکن اسمبلی محمد امین بھٹ نے کہا کہ بجلی کے بل میں اضافہ ہونے کے سبب بھی عوام کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔ مزید انھوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے کئی ساری اسکیمیں پاس کی جاتی ہیں، لیکن زمینی سطح پر ان کا کوئی وجود نظر نہیں آتا۔
کشمیری پنڈتوں کو جب بجلی، پانی اور چاول مفت میں مہیا ہو رہے ہیں تو گوجر بکروالوں کو کیوں نہیں۔
کولگام:محکمہ امور صارفین کے خلاف احتجاج
میڈیا سے بات چیت میں گورنر ستیہ پال ملک کے متنازع بیان پر سابق رکن اسمبلی نے کہا کہ، گورنر کو اس طرح کا نازیبا بیان نہیں دینا چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کرگل میں، کرگل فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں گورنر نے کہا تھا کہ 'عسکریت پسندوں کو رشوت خور افراد کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنانا چاہیے'۔