ETV Bharat / state

Poor sanitation in Kulgam سیاحتی مقام اہربل میں صفائی کے ناقص انتظامات

جموں وکشمیر لداخ کو ستمبر 2018 کے مہینے میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دیا گیا تھا، مگر بدقسمتی سے کولگام انتظامیہ اس مشن کو کامیاب بنانے میں ناکام رہا ہے، کیوں کہ یہاں بیشتر علاقوں میں آج بھی لوگوں کھلے میں رفع حاجت کے لیے جاتے ہیں۔ Poor sanitation in Kulgam

author img

By

Published : Nov 12, 2022, 9:16 AM IST

Updated : Nov 12, 2022, 9:55 AM IST

صفائی کے ناقص انتظامات
صفائی کے ناقص انتظامات

کولگام: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں صفائی کے ناقص انتظامات اور دیگر وجوہات کی بنا پر حکام سوچھ بھارت مشن اور دیگر پروگراموں کو مناسب طریقے سے نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس کی مثال سیاحتی مقام اہربل کولگام میں دیکھنے کو ملی۔ جموں اور کشمیر میں خاص طور پر دور دراز کے علاقوں میں مناسب صفائی ستھرائی ابھی بھی بہت دور کا خواب ہے۔ Poor sanitation in Kulgam

Poor sanitation in Kulgam

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کئے گئے سوچھ بھارت مشن کا مقصد 2019 تک انفرادی، کلسٹر اور کمیونٹی ٹوائلٹ کی تعمیر کے ذریعے کھلے میں رفع حاجت کو ختم کرنا تھا، شہری بلدیاتی اداروں اور میونسپلٹیوں کو بھی ٹھوس کچرے کے انتظام کے لیے ڈی پی آر تیار کرنا تھا، ہاؤسنگ اور شہری امور نے سوچھ سرویکشن 2022 سروے مکمل کیا جو کہ ایک صفائی سروے ہے، جو 2016 سے ہر سال بھارت بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں کیا جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ یہ سوچھ سرویکشن (صفائی ستھرائی کا سروے) دنیا کا سب سے بڑا سروے ہے جو صفائی ستھرائی کے مسئلہ پر حکومت ہند کے ذریعہ اپنے سوچھ بھارت مشن (SBM) پروگرام کے ذریعے کروایا گیا تھا، جس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو کیا تھا، یہ سروے 2016 سے کیا جانے والا ایک سالانہ معاملہ ہے، جموں و کشمیر اور لداخ کے شہروں اور قصبوں میں صفائی ستھرائی اور صفائی ستھرائی کی تفصیلات جمع کی جاتی ہیں، جموں وکشمیر لداخ کو ستمبر 2018 کے مہینے میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دیا گیا تھا، مگر بدقسمتی سے کولگام انتظامیہ اس مشن کو کامیاب کرنے میں ناکام رہی ہے، کیوں کہ یہاں بیشتر علاقوں میں آج بھی لوگوں کھلے میں رفع حاجت کے لیے جاتے ہیں۔

سیاحتی مقام اہربل میں مقامی باشندوں نے الزام عاید کیا کہ محمکہ رول ڈیولپمنٹ کی جانب سے ہر بار انہں یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ آپ کو جلد ہی باتھ روم مہیا کرایا جائے گا، مگر ابھی تک وہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا ہے۔

مقامی باشندے رفع حاجت کے لیے اہربل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بنائے گئے پارکوں کا استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے بیرونی سیاح بدبو کی وجہ سے ییاں بیٹھنا پسند نہں کرتے۔ علاقے کے لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ان سے محکمہ کے افسران کی جانب سے رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کافی پسماندہ ہے جس کی وجہ سے ابھی تک ضلع انتظامیہ کی طرف سے کام روکا ہوا ہے۔ وہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلع صدر عابد حسین خان نے بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ انتظامیہ مشن کو کامیاب بنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے ایل جی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔

مزید پڑھیں:کولگام: اسکولی بچوں نے صفائی مہم کا آغاز کیا

کولگام: جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں صفائی کے ناقص انتظامات اور دیگر وجوہات کی بنا پر حکام سوچھ بھارت مشن اور دیگر پروگراموں کو مناسب طریقے سے نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں، جس کی مثال سیاحتی مقام اہربل کولگام میں دیکھنے کو ملی۔ جموں اور کشمیر میں خاص طور پر دور دراز کے علاقوں میں مناسب صفائی ستھرائی ابھی بھی بہت دور کا خواب ہے۔ Poor sanitation in Kulgam

Poor sanitation in Kulgam

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کئے گئے سوچھ بھارت مشن کا مقصد 2019 تک انفرادی، کلسٹر اور کمیونٹی ٹوائلٹ کی تعمیر کے ذریعے کھلے میں رفع حاجت کو ختم کرنا تھا، شہری بلدیاتی اداروں اور میونسپلٹیوں کو بھی ٹھوس کچرے کے انتظام کے لیے ڈی پی آر تیار کرنا تھا، ہاؤسنگ اور شہری امور نے سوچھ سرویکشن 2022 سروے مکمل کیا جو کہ ایک صفائی سروے ہے، جو 2016 سے ہر سال بھارت بھر کے چھوٹے اور بڑے شہروں میں کیا جاتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ یہ سوچھ سرویکشن (صفائی ستھرائی کا سروے) دنیا کا سب سے بڑا سروے ہے جو صفائی ستھرائی کے مسئلہ پر حکومت ہند کے ذریعہ اپنے سوچھ بھارت مشن (SBM) پروگرام کے ذریعے کروایا گیا تھا، جس کا آغاز وزیر اعظم نریندر مودی نے 2 اکتوبر 2014 کو کیا تھا، یہ سروے 2016 سے کیا جانے والا ایک سالانہ معاملہ ہے، جموں و کشمیر اور لداخ کے شہروں اور قصبوں میں صفائی ستھرائی اور صفائی ستھرائی کی تفصیلات جمع کی جاتی ہیں، جموں وکشمیر لداخ کو ستمبر 2018 کے مہینے میں کھلے میں رفع حاجت سے پاک قرار دیا گیا تھا، مگر بدقسمتی سے کولگام انتظامیہ اس مشن کو کامیاب کرنے میں ناکام رہی ہے، کیوں کہ یہاں بیشتر علاقوں میں آج بھی لوگوں کھلے میں رفع حاجت کے لیے جاتے ہیں۔

سیاحتی مقام اہربل میں مقامی باشندوں نے الزام عاید کیا کہ محمکہ رول ڈیولپمنٹ کی جانب سے ہر بار انہں یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ آپ کو جلد ہی باتھ روم مہیا کرایا جائے گا، مگر ابھی تک وہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا ہے۔

مقامی باشندے رفع حاجت کے لیے اہربل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بنائے گئے پارکوں کا استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے بیرونی سیاح بدبو کی وجہ سے ییاں بیٹھنا پسند نہں کرتے۔ علاقے کے لوگوں نے الزام عائد کیا کہ ان سے محکمہ کے افسران کی جانب سے رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ کافی پسماندہ ہے جس کی وجہ سے ابھی تک ضلع انتظامیہ کی طرف سے کام روکا ہوا ہے۔ وہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے ضلع صدر عابد حسین خان نے بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ انتظامیہ مشن کو کامیاب بنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے ایل جی سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیں۔

مزید پڑھیں:کولگام: اسکولی بچوں نے صفائی مہم کا آغاز کیا

Last Updated : Nov 12, 2022, 9:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.