ضلع کولگام کے دیوسر تحصیل میں زیر تعمیر پرائمری ہیلتھ سینٹر کی نئی عمارت پر کام کافی سست رفتاری سے چل رہا ہے۔
سال 2006 میں اس وقت کی حکومت نے اسپتال کی نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا تاہم فی الوقت عمارت کی تعمیر کا کام سست رفتاری سے چل رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تقریباً 14 سال گذر جانے کے باوجود بھی عمارت کا کام مکمل نہیں ہوا۔
ہسپتال کی عمارت کے سنگ بنیاد پر لوگوں نے کافی خوشی محسوس کی تھی تاہم سست رفتار تعمیراتی کام سے انکے خواب ابھی تک ادھورے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے 'دیوسر تحصیل میں بیشتر آبادی پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھتی ہے۔ لوگوں کو علاج معالجہ کے لئے نجی کلینکس کا رخ کرنا پڑتا ہے'۔
لوگوں نے کہا کہ فی الوقت لکڑی سے بنی عمارت میں اسپتال چلایا جارہا ہے جہاں جگہ کی تنگی اور اسٹاف کی کمی کے باعث مریضوں کو بہتر علاج معالجہ میسر نہیں ہورہا ہے۔
لوگوں نے کہا 'عمارت کبھی بھی گر سکتی ہے، اس لیے گورنر انتظامیہ سے ہماری اپیل ہے کہ عمارت کو جلد مکمل کیا جائے'۔
یہ بھی پڑھیے
کشمیر یونیورسٹی کو بہترین یونیورسٹیز میں 19واں مقام
اسپتال کی تعمیر پر مامور ایجنسی کا کہنا ہے کہ 'فنڈس کی عدم دستیابی سست رفتار تعمیراتی کام کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ اسپتال کو جلد مکمل کیا جائے تاہم رقومات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے اسپتال کو مقررہ وقت میں مکمل کرنے میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے'۔
وہیں ایجنسی کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ ایل جی انتظامیہ کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور انہیں امید ہے کہ رکا پڑا کام جلد مکمل کیا جائے گا۔